- فتوی نمبر: 14-248
- تاریخ: 15 جون 2018
- عنوانات: عبادات > نماز > نماز پڑھنے کا طریقہ
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ہذا کے بارے میں کہ نماز پڑھنے والا قعدے کی حالت میں اپنے دونوں ہاتھوں کو کس ہیئت میں رکھے ؟اور اس کی انگلیوں کا رخ کیسا ہو؟ برائے کرم وضاحت فرما دیں ۔شکریہ
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
نماز پڑھنےوالاقعدے کی حالت میں اپنے ہاتھوں کو رانوں پر اس طرح رکھے کہ ہاتھوں کی انگلیوں کا آخری حصہ(یعنی انگلیوں کے سرے )ران کے آخری حصے (یعنی جو حصہ گھٹنوں کے قریب ہے اس)پر ہوں اور ہاتھوں کی انگلیوں کا رخ قبلے کی طرف ہو اور انگلیاں اپنی نارمل حالت پر ہوں نہ بالکل کھلی ہوئی ہوں ،نہ بالکل آپس میں ملی ہوئی ہوں.
درمختار 2/265
ویضع یمناه علی فخذه الیمنی ویسراه علی الیسری ویبسط اصابعه)مفرجة قلیلا(جاعلااطرافها عند رکبتیه)ولایأخذ الرکبة هو الاصح لتتوجه للقبلة
وایضا فیه 2/211
(واخذ رکبتیه بیدیه )فی الرکوع (وتفریج اصابعه)للرجل ولایندب التفریج الاهنا ولاضم الافی السجود
مراقی الفلاح268
کحا لة التشهد )کما یفعله النبیﷺ ولایاخذ الرکبة هو الاصح (قوله کما فعله النبی )بحیث تکون اطراف اصابعه علی حرفی رکبتیه لامباعدة عنهما کما فی الفتح
© Copyright 2024, All Rights Reserved