• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

1)امام کا نماز تراویح میں دیکھ کر تلاوت کرنا(2)سامع کا دیکھ کرلقمہ دینا

  • فتوی نمبر: 15-386
  • تاریخ: 12 مئی 2024

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک امام صاحب نے رمضان المبارک میں قرآن پاک دیکھ کرتراویح کی نمازپڑھائی۔اب اس صورت میں مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات مطلوب ہیں۔اگر قرآن وحدیث واقوال فقہاء ؒ کی روشنی میں دلائل بیان فرمادیں تو مشکور ہوں گے:

1۔کیا اب امام کی نماز ہوئی یا نہیں؟حالانکہ مذکورہ امام اپنے آپ کو حنفی المسلک بھی مانتا ہے۔

2۔اور اس صورت میں مقتدیوں کی تراویح کا کیاحکم ہوگا؟نہ ہونے کی صورت میں اب مقتدی کیا کریں؟

3۔امام اگر زبانی قراءت کرے اور سامع دیکھ کرلقمہ دے اور امام اس لقمہ کو قبول بھی کرلے تو اس صورت میں کیا حکم ہو گا؟آیا امام کی نمازٹوٹ گئی؟اور مقتدیوں کی نماز کاکیاحکم ہوگا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔فقہ حنفی کی روسے مذکورہ امام کی نماز تراویح نہیں ہوئی۔

2۔اس صورت میں مقتدیوں کی بھی تراویح نہیں ہوئی،اب سوائے توبہ واستغفار کے کچھ حل نہیں۔

3۔سامع اگر دیکھ کرلقمہ دے اور امام اس کے لقمے کو لے لے تو اس سے امام کی نماز ٹوٹ جائے گی اور جب امام کی نمازٹوٹ گئی تو مقتدیوں کی نماز بھی ٹوٹ جائے گی۔

في الدرالمختار:2/463

(وقراته من مصحف)اي مافيه قرآن (مطلقا)لانه تعلم

قوله(اي مافيه قرآن)عممه يشمل المحراب فانه اذا قرأمافيه فسدت في الصحيح بحر،قوله (مطلقا)اي قليلااوکثيرااماما او منفردا اميالايمکنه القرأة الامنه اولا۔

في حاشية الطحطاوي:334

وتفسد بأخذ الامام ممن ليس معه ولو سمع المقتدي ممن ليس معه في الصلاة ففتحه علي امامه يجب ان تبطل صلاة الکل لانه تلقين من خارج کذا في البحر۔

نماز کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا3/388(مصنف،مفتی محمدانعام الحق قاسمی صاحب)

اگر مقتدی نے کسی دوسرے شخص کی تلاوت سن کریا قرآن مجید میں دیکھ کر امام کو لقمہ دیا تو اس مقتدی کی نماز فاسد ہوجائے گی اور اگر امام ایسے مقتدی کا لقمہ لے گا تو امام کی نماز بھی فاسد ہوجائےگی۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved