• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

امام کی موجودگی میں کسی اور حافظ کا تراویح پڑھانا

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین بیچ اس مسئلہ کے ہماری مسجد میں عرصہ دراز سے ایک صاحب جو کہ عالم ،قاری اور حافظ ہیں اور مسجد ہذا میں بطور مؤذن ،نائب امام کے فرائض باحسن وخوبی انجام دے رہے ہیں تراویح پڑھاتے ہیں اور نمازی بھی مطمئن ہیں ۔

اہل محلہ میں سے ایک حافظ صاحب تراویح پڑھانے پر بضد ہیں،لہذا اس معاملے ہمیں ہماری شرعی رہنمائی کیجائے کہ تراویح پڑھانے کا زیادہ حق دار کون ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جو حافظ صاحب پہلے سے امام ہیں وہ دیگر حافظوں سے تراویح پڑھانے کے زیادہ حق دار ہیں ۔

سنن ابی داؤد 1/96 میں ہے:

لایؤم الرجل فی بیته ولا فی سلطانه ولا یجلس علی تکرمته الا باذنه.

درمختار2/354میں ہے :

واعلم ان (صاحب البیت )ومثله امام المسجد الراتب (اولی بالامامة من غیره )مطلقا.

اس پر رد المحتار میں ہے :

واعلم ان (صاحب البیت )ومثله امام المسجد الراتب (اولی بالامامة من غیره ) مطلقا قوله (مطلقا)ای وان کا ن غیره من الحاضرین من هو اعلم واقرأمنه ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved