• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

1)اشراق وچاشت کاوقت(2)نوافل میں متعدد نیتیں

استفتاء

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

1۔ مفتی صاحب مسئلہ معلوم کرنا ہے کہ اشراق اور چاشت کا وقت شروع ہونے کے بعد کب تک رہتا ہے؟

2۔ دوسرا یہ مسئلہ معلوم کرنا ہے کہ اگر چار رکعت نفل نماز میں دو رکعت اشراق اور دو رکعت چاشت کی نیت کر لیں کیا اس طرح نماز درست ہو گی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ سورج طلوع ہونے سے غروب ہونے تک کل وقت کا ایک چوتھائی (4/1) وقت گذرنے تک اشراق کا وقت رہتا ہے اور ظہر کا وقت شروع ہونے سے پون گھنٹہ پہلے تک چاشت کا وقت رہتا ہے۔

2۔ اگر کبھی مجبوری میں ایسا کرنا پڑے تو کر سکتے ہیں ورنہ اشراق اور چاشت کو اپنے اپنے وقت میں الگ الگ نیت سے پڑھیں۔

طحطاوی علی مراقی الفلاح (ص: 395) میں ہے:

"فصاعد في” وقت "الضحى” وابتداؤه من ارتفاع الشمس إلى قبل زوالها فيزيد على الأربع اثنتي عشرة ركعة. و في حاشيته: قوله ( وابتداؤه من إرتفاع الشمس ) ووقتها المختار إذا مضى ربع النهار.

اوجز المسالک: (3/163) میں ہے:

و هو محمل الروايات اللتي وردت فيها ثنتا عشرة ركعة، أربع للإشراق و ثمانية للضحى. و جمع بينهما لاتحاد وقتهما.

احسن الفتاویٰ: (3/467)

’’سوال: مندرجہ ذیل نوافل کے اوقات وضاحت سے تحریر فرمائیں؟

1۔ اشراق کا وقت طلوع آفتاب سے کتنے منٹ بعد شروع ہوتا ہے؟ اور آخری وقت طلوع آفتاب کے بعد کتنے گھنٹے تک رہتا ہے؟

2۔ چاشت کا وقت طلوع آفتاب سے کتنے گھنٹے بعد شروع ہوتا ہے؟ اور آخری وقت کتنے گھنٹے تک رہتا ہے؟

3۔ تہجد کا وقت ۔۔۔۔۔۔۔ الخ

الجواب: 1۔ طلوع کے بعد جب آفتاب میں اتنی تیزی آجائے کہ اس پر کچھ دیر تک نظر جمانا مشکل ہو تو اشراق کا وقت شروع ہو جاتا ہے۔ اس کی مقدار ہر مقام اور ہر موسم میں مختلف ہوتی ہے…….. اشراق کا وقت نصف النہار تک رہتا ہے مگر شروع میں پڑھنا افضل ہے۔

2۔ چاشت کا وقت اشراق کی نماز کے بعد متصل شروع ہو کر نصف النہار تک ہے اور اس کا افضل وقت دن کا ایک چوتھائی گذنے کے بعد ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ الخ‘‘

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved