استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جہری نماز میں دوسری رکعت میں اگر امام بآوازِبلند بسم اللہ پڑھ دے تو سجدہ سہو کرنا پڑےگا یا نہیں ؟اور اگرسجدہ سہو نہیں کیا تو کیا نماز ہوجائے گی؟ یا لوٹانا پڑےگی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں سجدہ سہو لازم نہیں لہذا نماز ہو جائے گی اسے لوٹانے کی ضرورت نہیں۔
درمختار (2/210)میں ہے:
(وسننها )ترك السنة لا يوجب فسادا ولا سهوا بل اساءة لو عامدا غير مستخف…(رفع اليدين)…(والثناء والتعوذ والتسمية والتامين )وكونهن سرا .
فتاوی تاتارخانیہ (2/396)میں ہے:
وفي الظهيرية :ولو جهر الامام بالتعوذ والتسمية والتامين لا يجب عليه سجود السهو
© Copyright 2024, All Rights Reserved