• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جنازے میں درود ابراہیمی کا پڑھنا

  • فتوی نمبر: 54-10
  • تاریخ: 03 جون 2017
  • عنوانات:

استفتاء

جنازے میں درود اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت و سلمت وباركت ورحمت وترحمت …. اکثر پڑھتے ہیں کیا اس کے علاوہ دورد ابراہیمی پڑھا جا سکتا ہے اور درود ابراہیمی پڑھنا افضل ہے یا مذکورہ درود؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جنازے میں بھی درود ابراہیمی یعنی نماز والا درود پڑھنا افضل ہے۔

فتاویٰ شامی (3/103) میں ہے:

تحت قوله (كما في التشهد) أي المراد الصلاة الإبراهيمية التي يأتي بها المصلي في قعدة التشهد.

أيضاً (3/197):

والحاصل أن الترحم بعد التشهد لم يثبت وإن كان قد ثبت في غيره فكان جائزاً  في نفسه.

عمدۃ الفقہ (2/519) میں ہے:

’’بہتر یہ ہے کہ وہی دونوں درود پڑھے جو نماز کے اخیر قعدہ میں پڑھے جاتے ہیں اور درود ابراہیمی کے نام سے موسوم ہیں۔‘‘

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved