• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کھانے کےبعد ہاتھ اٹھا کردعا کرنا

استفتاء

ہمارے ہاں یہ رسم اور رواج ہے کہ جب  کوئی بندہ روٹی کی دعوت کرے تو روٹی کھانے کے بعد یہ مدعو لوگ ان کےلئے اجتماعاً دعا کرتےہیں اور ہاتھ اٹھاتے ہیں ۔خصوصاً جب عالم یا بزرگ کو بلایا ہو تو وہ اونچی آواز سے دعا کرتےہیں اورلوگ آمین کہتےہیں،تو مطلب یہ ہے کہ اجتماعاً روٹی کھانے کے بعد اس طریقے سے  ہاتھ اٹھانا اور دعاکرنا ٹھیک ہے یا نہیں ؟ ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جن موقعوں پر شریعت نے دعا کے مخصوص الفاظ سکھائے ہیں ان میں ہاتھ اٹھانا ثابت نہیں  جیسے اذان کے بعد بیت الخلاء میں آتےجاتے ،مسجد میں داخل ہوتے،نکلتے ،بیوی سے حق زوجیت ادا کرتےا ور وضوء وغیرہ کے مواقع پر۔(ماخوذ ازاحسن الفتاویٰ ج1ص365 )

کھانے کے بعد کا موقع بھی ایسا ہی ہے کہ اس میں کھانے کی دعاؤں کےلئے  ہاتھ اٹھانا ثابت نہیں۔البتہ یہ بات اس وقت ہے جب کھانے کی مسنون دعاؤں کو ہاتھ اٹھا کر مانگا جائے اور اگرکھانے کے بعد کی مسنون دعاؤں کے علاوہ ویسے اہل خانہ کےلیے دعا مانگنے کی ضرورت اور تقاضا ہو تو اس کےلیے ہاتھ اٹھانے کی گنجائش ہے بشرطیکہ اسے معمول نہ بنایا جائے ۔ اس کےلیے بھی بہتر یہ ہوگا کہ کھانے یا ضیافت کی مسنون دعائیں پہلے ویسے پڑھی اور دی جائیں او رپھر دستر خوان اٹھا کر اہل خانہ کےلیے دعا کی جائے ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved