• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کیا اوجھڑی حلال ہے؟

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و فقہاء کرام قرآن و سنت کی روشنی میں اس مسئلہ کے بارے میں کہ بریلوی مکتبہ فکر کے علماء  کرام و احمد رضا بریلوی صاحب کہتے ہیں کہ اوجھڑی کھانا حرام یا پھر مکروہ تحریمی ہے یعنی حلال جانور کی اوجھڑی کھانا حرام یا مکروہ تحریمی ہے اس اس سلسلے میں پریشان ہیں آپ سے مؤدبانہ گزارش ہے کہ ہمدردانہ غور فرماتے ہوئے قرآن و سنت کی روشنی میں مدلل و بحوالہ رہنمائی فرمادیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

حدیث میں حلال جانور کے جن اعضاء کو حرام بتا یا گیا ہے اور ان کا کھانا ممنوع قرار دیا گیا ہے ان میں اوجھڑی شامل نہیں ہے۔

کتاب الآثار(لمحمد) میں ہے:

عن مجاهد قال کره رسول اللهﷺ من الشاة سبعا المرارة و المثانة و الغدة و الحيا و الذکر و الانثيين و الدم

(بڑے تابعی) مجاہد رحمہ  اللہ کہتے ہیں رسول اللہﷺ بکری کے (بلکہ کسی بھی حلال جانور کے) سات اعضاء کھانے کو ناجائز فرماتے تھے یعنی پتہ اور مثانہ اور غدود اور مادہ جانور کی شرمگاہ اور آلہ  تناسل اور خصیے (یعنی کپورے) اور خون

ماخوذ از فہم حدیث (3/352)

     لہٰذا اوجھڑی ان  سات ممنوع اعضاء میں شامل نہ ہونے کی وجہ سے حرام یا مکروہ نہیں ہے، اگر حلال ہونے کے باوجود کسی کی طبیعت اوجھڑی کھانے کو نہ چاہے تو اوجھڑی کھانا لازمی بھی نہیں ہے۔ تاہم کسی حلال چیز کو بغیر شرعی دلیل کے حرام قرار دینا بھی گناہ کی بات ہے۔

بعض لوگ اوجھڑی کو اس بنیاد پر حرام و مکروہ سمجھتے ہیں کہ اس میں غلاظت جمع رہتی ہے  اور نجاست کا محل ہونے   کی وجہ سے اوجھڑی میں خبث(گھناؤنا پن) ہے۔ لیکن ان کا اوجھڑی کے بارے میں یہ استدلال دو وجہ سے غلط ہے:

  1. اگر یہ استدلال اس مقام پر درست ہوتا تو پھر حدیث میں اوجھڑی کو بھی حرام بتایا جاتا ۔ آخر مذکورہ سات اعضاء میں سے جن میں خبث تھا ان سے صراحتاً منع کر دیا گیا تو اوجھڑی سے بھی منع کر دیا جاتا۔
  2. اوجھڑی کے حلال ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اسے غلاظت سمیت کھایا جائے بلکہ اس سے غلاظت دور کرنا ضروری ہے ۔ یہ ایسے ہی جیسے گوشت ہے کہ وہ بھی خون(غلاظت) کا محل ہے۔ اگر غلاظت دور ہوجانے کے باوجود اوجھڑی حرام ہو تو پھر غلاظت دور ہونے کے باوجود گوشت بھی کبھی حلال نہ ہوتا۔ لیکن غلاظت دور ہوجانے کے بعد گوشت کھانا منع نہیں رہتا، اسی طرح غلاطت دور ہوجانے کے بعد اوجھڑی بھی منع نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved