- فتوی نمبر: 33-284
- تاریخ: 03 جولائی 2025
- عنوانات: حظر و اباحت > کھانے پینے کی اشیاء
استفتاء
کیا Energile with Glucose پینا حلال ہے؟ جس کے اجزائے ترکیبی درج ذیل ہیں:
Dextrose monohydrate, Sugar, Artificial Flavor Anticaking Agent (dicalcium phosphate), Contains permitted food colour (ponceau 4R), Acidity Regulator (malic acid ), Stabilizer (sodium citrate),Salt and Vitamin C
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
“Energile “کے پیکٹ پر جو اجزائے ترکیبی درج ہیں ان میں سے کسی جزء کے حرام ہونے پر ہمیں کوئی قابل اعتبار دلیل نہیں ملی لہذا جب تک مذکورہ Energile میں کسی حرام جزء کے شامل ہونے کی کوئی قابل اعتبار دلیل سامنے نہیں آتی اس وقت تک اس Energile کے پینے کی گنجائش ہے۔
توجیہ: مذکورہ Energile کے پیکٹ پر 9 اجزائے ترکیبی مذکور ہیں جن میں سے 5 نباتاتی 1 معدنی اور 3 مصنوعی ہیں۔ ان اجزاء کی تفصیل اور حکم درج ذیل ہے:
نباتاتی اجزاء:
1۔Dextrose Monohydrate(یہ شکر ہے جو مکئی کے نشاستے سے تیار کی جاتی ہے)
2۔Sugar (چینی)
3۔Malic Acid (قدرتی تیزاب ہے جو بعض پھلوں خصوصا سیب وغیرہ سے حاصل کیا جاتا ہے)
4۔ Sodium Citrate (یہ سڑک ایسڈ سے تیار کیا جاتا ہے اور سڑک ایسڈ ترش مادہ ہے جو لیموں اور مالٹے وغیرہ سے حاصل ہوتا ہے)
5۔Vitamin C(سبزیوں، پھلوں خصوصا مالٹے،لیموں،اسٹرابری اور آملے وغیرہ سے حاصل کیا جاتا ہے)
نباتاتی اجزاء کا حکم:
نباتاتی اجزاء کا حکم یہ ہے کہ ان میں سے نشہ آور یا مضر اجزاء کے علاوہ سب پاک اور حلال ہیں اور ہماری معلومات کے مطابق مذکور اجزاء میں سے کوئی بھی جزء نشہ آور یا مضر نہیں لہذا یہ سب اجزاء حلال اور پاک ہیں ۔
معدنی اجزاء :
6۔Salt (نمک)
معدنی اجزاء کا حکم :
معدنی اجزاء کا حکم بھی نباتات والا ہے کہ نشہ آور یا مضر اجزاء کے علاوہ سب حلال اور پاک ہیں لہذا یہ اجزاء بھی پاک اور حلال ہیں ۔
مصنوعی اجزاء:
7۔ Dicalcium Phosphate( تجارتی سطح پر مصنوعی ہوتا ہے)
8۔Artificial Flavor (مصنوعی فلیور )
9۔ Ponceau 4R (مصنوعی سرخ رنگ)
مصنوعی اجزاء در حقیقت انہی تین اجزاء (نباتاتی، معدنی اور حیوانی) میں سے کسی ایک سے یا ایک سے زائد سے تیار ہوتے ہیں۔ ہماری معلومات کے مطابق مصنوعی آم کا فلیور جن چیزوں سے بنایا جاتا ہے وہ نباتاتی ہیں اور نباتاتی اجزاء کا حکم بیان کیا جا چکا کہ جب تک ان میں کوئی مضر یا نشہ آور جزء نہ ہو وہ سب پاک ہیں اور حلال ہیں اور مذکورہ مصنوعی فلیور بھی مضر یا نشہ آور نہیں لہٰذا یہ بھی پاک اور حلال ہے۔
نوٹ:ہمارے اس فتوے کا تعلق صرف صارف (Consumer)کے ساتھ ہے کیونکہ ایک مفتی اور عام صارف کو کسی مصنوع(Product)کے ان اجزائے ترکیبی تک ہی رسائی ہو سکتی ہے جو پیکٹ پر درج ہوں اور وہ ان اجزاء کو ہی سامنے رکھ کر اپنے لیے یا دوسرے کیلئےحلال یا حرام کا فیصلہ کر سکتا ہے۔ جبکہ صانع(Manufacturer)کو اصل حقیقت کا علم ہوتا ہے اس لیے صانع(Manufacturer) نے اگر اپنی کسی مصنوع(Product)میں کوئی حرام جز شامل کیا ہو اور اسے کسی بھی مصلحت سے اجزائے ترکیبی میں ذکر نہ کیا ہو تو صانع (Manufacturer) کا یہ فعل بہرحال حرام ہوگا اور چونکہ ہمارے پاس ایسے وسائل نہیں کہ ہم اس کی تحقیق کر سکیں کہ کسی مصنوع میں واقعتاً کوئی حرام جز شامل تو نہیں ،اس لیے ہمارے اس فتوے کی صانع (Manufacturer) کے لیے سرٹیفکیٹ کی حیثیت نہیں ہے۔
نیز ہمارا یہ فتوی موجودہ پیکٹ پر درج اجزائے ترکیبی کے بارے میں ہے لہٰذا اگر کمپنی آئندہ اجزائے ترکیبی میں کوئی تبدیلی کرے تو ہمارا یہ فتوی اس کو شامل نہ ہوگا۔
إحياء علوم الدين(5/811)میں ہے:
أما المعادن فهي أجزاء الأرض وجميع ما يخرج منها فلا يحرم أكله إلا من حيث أنه يضر بالآكل….. وأما النبات فلا يحرم منه إلا ما يزيل العقل أو يزيل الحياة أو الصحة
بہشتی زیور (2/203) میں ہے:
جمادات سب پاک اور حلال ہیں الا یہ کہ مضر ہوں یا نشہ لانے والے ہوں…..نباتات سب پاک اور حلال ہیں الا یہ کہ مضر ہوں یا نشہ لانے والے ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved