• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کیا کالا لباس دوزخیوں کا لباس ہے؟

استفتاء

کیا کالا لباس دوزخیوں کا لباس ہے؟ مستند جواب دیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

دوزخیوں کو جو لباس پہنایا جائے گا وہ تارکول کا ہوگا اور چونکہ تارکول کا رنگ کالا ہوتا ہے اس لئے ان کے لباس کا رنگ بھی کالا ہوگا تاہم اس کی وجہ سے دنیا میں کالے رنگ کے کپڑے پہننے کو ناجائز نہیں کہا جاسکتا کیونکہ خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے کالے رنگ کی پگڑی پہننا ثابت ہے۔محرم کے دنوں میں کالے لباس پہننے کو جو ناجائز کہا جاتا ہے وہ اس وجہ سے ہے کہ محرم میں کالا لباس پہننے سے روافض(اہل تشیع)سے مشابہت ہوتی ہے۔

روح المعانی (13/ 256)میں ہے:

 سرابيلهم أي قمصانهم جمع سربال من قطران هو مايحلب من شجر الأبهل فيطبخ وتهنأ به الابل الجربى فيحرق الجرب بما فيه من الحدة الشديدة وقد تصل حرارته إلى الجوف وهو أسود منتن يسرع فيه اشتعال النار.

تفسير مظهرى (سورہ ابراہیم آیت50)میں ہے:

سَرابِيلُهُمْ جمع سربال وهو القميص مِنْ قَطِرانٍ وهو عصارة الأبهل تطبخ فتهنا به الإبل الجربى فيحرق الجرب لحدته وهو اسود منتن يشتعل فيه النار بسرعة.

تفسير البيضاوى (3/ 358) إبراهيم : ( 50 ) میں ہے:

(سرابيلهم من قطران) سرابيلهم ( قمصانهم ) من قطران… وهو ما يتحلب من الأبهل فيطبخ فتهنأ به الإبل الجربى فيحرق الجرب بحدته وهو أسود منتن تشتعل فيه النار بسرعة.

خصائل نبوی شرح شمائل ترمذی (68)میں ہے:

حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ میں جب شہر میں داخل ہوئے ہیں تو حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک پر سیاہ عمامہ تھا۔

حضرت عمر وبن حریث رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک پر سیاہ عمامہ دیکھا۔

بذل المجہود(رقم الحدیث4074)میں ہے:

عن عائشة قالت: صبغت للنبي – صلى الله عليه وسلم – بردة سوداء فلبسها، فلما عرق فيها وجد ريح الصوف، فقذفها) أي: طرحها عنه, لأنه كان يكره أن توجد منه الرائحة الكريهة (قال) الراوي: (وأحسبه قال: وكان يعجبه الريح الطيب) وفي الحديث جواز لبس السواد، وهو متفق عليه.

شامی(6/358)میں ہے:

( وكره لبس المعصفر والمزعفر الأحمر والأصفر للرجال ) مفاده أنه لا يكره للنساء ( ولا بأس بسائر الألوان.

فتاوی محمودیہ(19/265)میں ہے:

سوال:مسلمان مرد کو کالاتہبندباندھنا یاکالاکرتا پہننا یاکالی واسکٹ پہننا کیساہے ؟

الجواب :درست ہے،مگرجب کسی جماعت فساق یاکفار کاشعار ہو جیساکہ محرم میں روافض کا شعارہے تواس سے بچنا چاہئے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved