• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

لا علاج مریض کو مہلت دوائی دینا

  • فتوی نمبر: 6-342
  • تاریخ: 27 مارچ 2014

استفتاء

ایک آدمی کو ایسا مرض لاحق ہو گیا جس کا علاج نا ممکن ہو گیا اور ڈاکٹروں نے کہہ دیا کہ اس مرض کا علاج نہیں ہو سکتا، اور مریض انتہائی زیادہ تکلیف میں مبتلا ہے۔ تو مذکورہ صورت میں مریض کو ایسی دوائی دینا جس سے اس کو موت لاحق ہو جائے کیسا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مریض کو شدت مرض اور تکلیف کی وجہ سے ایسی دوائی کھلانا جس سے وہ مر جائے، جائز نہیں۔ البتہ ایسی دوائیں دیتے رہیں جن سے تکلیف کی شدت میں کمی آ جائے۔ جیسا کہ "مریض و معالج کے احکام” میں ہے:

اس کا جواب یہ ہے کہ ایسا کرنا جائز نہیں۔ کیونکہ جب آدمی کو تکلیف کی وجہ سے خود  کشی کرنا حرام ہے تو کسی دوسرے کے لیے یہ کیسے جائز ہو سکتا ہے کہ وہ کسی کے خود کشی کرنے پر اس سے تعاون کرے یا خود اس کو مار دے۔

عن أبي هريرة قال شهدنا مع رسول الله ﷺ جنيناً فقال لرجل ممن يدعی بالإسلام هذا من أهل النار فلما حضرنا القتال قال الرجل قتالاً شديداً فأصابته جراحة فقيل يا رسول الله الرجل الذي قلت له آنفاً أنه من أهل النار فإنه قاتل اليوم قتالاً شديداً و قد مات فقال النبي ﷺ إلی النار فكاد بعض المسلمين أن يرتاب فبيناهم علی ذلك إذ قيل فإنه لم يمت و لكن به جراحاً شديداً فلما كان من الليل لم يصبر علی الجراحة فقتل نفسه. (319) فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved