• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ماربل پر تیمم کرنا

  • فتوی نمبر: 13-319
  • تاریخ: 09 فروری 2019

استفتاء

گھروں کی دیواروں پر لگے ہوئے ماربل پر تیمم جائز ہے؟ جبکہ ان کو لگانے کے بعد پالش بھی کیا جاتا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ماربل چونکہ زمین کی جنس میں سے ہے ، اور ہماری معلومات کے مطابق پالش بھی رگڑائی کے بعد ختم ہو جاتی ہے اور اس پر چمک کی وجہ وہ اس کی اپنی سطح کا املس ہونا ہے لہذا اس  پر تیمم کرنادرست ہے ، بشرطیکہ ماربل پر کوئی ایسی چیز نہ لگائی گئی ہوجوزمین کی جنس سے نہ ہو،مثلا پلاسٹک یاشیشے وغیرہ کی تہہ نہ ہو۔

در مختار (1/240) میں ہے:

(تيمم) …. (…. بمطهر من جنس الأرض و إن لم يكن عليه نقع) ….. ( فلا يجوز ) ۔۔۔۔۔۔ ولا (بمنطبع ) كفضة وزجاج ( ومترمد ) بالاحتراق إلا رماد الحجر فيجوز كحجر مدقوق أو مغسول وحائط مطين أو مجصص..

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved