• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مسجد میں مدرسہ شروع کرنا

استفتاء

ہماری مسجد 1997ء میں قائم ہوئی،پہلے 4 مرلے تھی اب تقریباً  12 مرلے ہے۔ہماری مسجد کی مسجد مزمل کے نام سے حکومت میں رجسٹریشن ہو چکی ہے۔ہم نے چندہ شروع سے لے کر اب تک مسجد کے نام سے ہی اکٹھا کیا، انتظامیہ کے ارکان جن کے نام مسجد کے پلاٹ تھے سب نے مسجد کے لیے وقف کیے۔سب کے دستخط مسجد رجسٹریشن فارم میں موجود ہيں۔انتظامیہ کے ارکان مسجد میں مدرسہ قائم کرنا چاہتے ہیں۔قاری احسان صاحب مسجد کے بانیان میں سے ہیں ان کے تحفظات ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ یہ جگہ مسجد کے لیے وقف ہے اس میں مدرسہ نہیں بن سکتا،اور مدرسہ کے قائم ہونے کی صورت میں مسجد کے انتظامی امور میں بہت زیادہ تبدیلی کرنی پڑے گی۔چونکہ مسجد کی جگہ تھوڑی ہونے سے مسجد کے انتظامی امور بہت زیادہ متاثر ہوں گے۔کیا مسجد میں شرعاً مدرسہ قائم کرنا جائز ہے یا نہیں؟

نوٹ یہ تمام معلومات بالکل درست ہیں۔

وضاحت مطلوب ہے:مسجد کے اندر مدرسہ شروع کرنا چاہ رہے ہیں یا علیحدہ سے مسجد کی جگہ پر تعمیر کرنا چاہ رہے ہیں ؟

جواب وضاحت:مسجد کے اندر شروع کرنا چاہ رہے ہیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں مسجد کے  اندر مدرسہ شروع کرنے میں شرعاً  کوئی حرج نہیں ہے۔ البتہ انتظامی طور پر اس میں کوئی مسئلہ ہو تو وہ الگ بات ہے لہذا  اگر مسجد کی انتظامیہ متفق ہو تو مدرسہ شروع کر سکتے ہیں،اور اس صورت میں مسجد کا فنڈ اس مدرسے کے انتظامی امور کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں اور الگ سے بھی مدرسہ کے لیے چندہ کیا جا سکتا ہے۔

الدر المختار (2/527) میں ہے:

قال في المصفى: ‌الجلوس ‌في ‌المسجد للحديث مأذون شرعا لأن أهل الصفة كانوا يلازمون المسجد وكانوا ينامون، ويتحدثون، ولهذا لا يحل لأحد منعه، كذا في الجامع البرهاني.

الدر المختار (9/707) میں ہے:

وفي الخلاصة ‌تعليم ‌الصبيان في المسجد لا بأس به.

خیر الفتاویٰ (6/487) میں ہے:

سوال: مدرسہ اگر مسجد کے تابع ہو تو مسجد کی اشیاء اور فنڈ مدرسہ میں استعمال ہو سکتا ہے یا نہیں؟اور اگر مسجد مدرسہ کے تابع ہو تو مدرسہ کی اشیاء اور فنڈ مسجد میں استعمال ہو سکتا ہے یا نہیں؟

جواب: اگر مسجد و مدرسہ کا حساب کتاب الگ نہیں بلکہ ایک دوسرے کے تابع ہیں اور چندہ بھی مشترکہ ہوتا ہے تو ایک فنڈ دوسرے پر خرچ کرنے کی گنجائش ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved