• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مہر میں دیے گئے کمرہ کو بیچ کر دوسری جگہ کمرہ دینا

استفتاء

والد صاحب نے  اپنے ذاتی گھر میں سے بیٹے کی شادی کے وقت بہو کو ایک کمرہ بطور مہر لکھ کے دے دیا ۔یہ کمرہ جس مکان میں تھا وہ  مکان تین بھائیوں کے درمیان مشترک تھا ۔اور اس مکان کے تین کمرے تھے بعد میں بیٹوں نے اس مکان کو بیچ کر دوسری جگہ زمین خرید کر مکان  بنایااور ہر بھائی کے حصے میں دو دو کمرے آئے۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ جس بھائی کی بیوی کو پرانے مکان میں سے ایک کمرہ ملا تھا اب دوسری جگہ پر بھی اس کو ایک  کمرہ ہی ملے گا یا اس بھائی کا پورا حصہ ملے گا  ؟

تنقیح : یہ نکاح ابھی ہوا نہیں ہے ۔ اپنی بہو کو فی الحال  بطور مہر ایک گھر میں کمرہ دینا ہے اور پھر بعد میں اس کو فروخت کریں گے ۔ اس لیے پہلے سے پوچھ رہے ہیں ۔مکان والد صاحب کا ذاتی ہے ۔ تین بیٹوں کو تین كمرے دیے ہوئے ہیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ بھائی کا پورا حصہ  ملے گا کیونکہ یہ  اُسی کمرے کا عوض ہے جو بہو کو بطور مہر دیا گیا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved