- فتوی نمبر: 2-237
- تاریخ: 26 اپریل 2009
- عنوانات: حظر و اباحت > موسیقی و گانا بجانا
استفتاء
موسیقی حرام ہے یاجائز؟ اور اگر اس کے متعلق احادیث میں بھی ذکرہوتو وہ بھی ذکرکریں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
حرام ہے۔
.iعن أبي أمامة ؓ عن النبيﷺ قال :إن الله بعثني رحمة وهدیً للعالمين وأمرني أن أمحق المزامير والكبارات يعني البرابط والمعازف والأوثان التي كانت تعبد في الجاهلية۔رواہ احمد(نیل الاوطار ص 262ج7)
ترجمہ: ابو امامہ ؓ نے نبی اکرم ﷺ سے نقل کیا ہےکہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے تمام جہان والوں کے لیے رحمت اور ہدایت بناکر بھیجا اور اللہ تعالیٰ نے مجھے بانسری اور باجوں گاجوں (یعنی آلات موسیقی) اور جن بتوں کی جاہلیت میں عبادت کی جاتی تھی مٹانے کا حکم دیا۔
.iiعن عبدالله بن عمر ؓ أن النبي ﷺ قال: إن الله حرّم الخمر والميسر والكوبة والغبيراء وكل مسكر حرام رواه احمد وفي لفظ إ ن الله حرّم علی امتي الخمر والميسر والمذروالكوبة والقنين۔ (نیل الاوطار ص260ج7)
ترجمہ: حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے شراب اور جوئے اور طبلہ وسارنگی کو حرام کیا اور فرمایا ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے۔اورا یک روایت میں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے میری امت پر شراب اورجوا اور جووگیہوں کی شراب کو اور طبلہ اورستار کو حرام قرار دیا۔
.iii قال ﷺ الغناء ينبت النفاق في القلب كما ينبت الماء الزرع۔(مشکوٰة ص411ج2)
ترجمہ: گانا بجانا دل میں ایسے نفاق کو پیدا کرتاہے جیسے پانی کھیتی کو پیدا کرتاہے۔
.ivعن علی ؓ أن النبي ﷺ نهی عن ضرب الدف والطبل وصوت الزمارة۔(نیل الاوطار ص264ج7)
ترجمہ: حضرت علی ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے دف اور طبلہ بجانے اور بانسری کی آواز سے منع فرمایا۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved