استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:اگر کسی نے بھولے سے نفل نماز میں رکوع سے قبل دعاء قنوت پڑھ لی تو کیا سجدہ سہو آئے گا؟
2۔نماز میں قرات کرتے ہوئے کسی آیت پر خوف خشیت کی وجہ سے اس کو بار بار پڑھا جا سکتا ہے؟اس میں فرض یا نفل برابر ہیں یا فرق ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔اگر بھول کر نفل نماز میں رکوع سے پہلے دعاء قنوت پڑھ لی تو اس صورت میں سجدہ سہو واجب نہ ہوگا۔
2۔فرض نماز میں کسی آیت کو خوف و خشیت کی وجہ سے بار بار پڑھنا مکروہ ہے جبکہ نفل میں جائز ہے۔
حاشیۃ ابن عابدين (2/ 189) میں ہے:
لو قرأها قبل السورة مرة وبعدها مرة فلا يجب كما في الخانية واختاره في المحيط والظهيرية والخلاصة وصححه الزاهدي لعدم لزوم التأخير لأن الركوع ليس واجبا بإثر السورة.
عالمگیری (1/ 232) میں ہے:
ولا بأس للمتطوع المنفرد أن يتعوذ من النار ويسأل الرحمة عند آية الرحمة أو يستغفر وإن كان في الفرض يكره.
عالمگیری (1/ 232) میں ہے:
وإذا كرر آية واحدة مرارا فإن كان في التطوع الذي يصلي وحده فذلك غير مكروه وإن كان في الصلاة المفروضة فهو مكروه في حالة الاختيار وأما في حالة العذر والنسيان فلا بأس هكذا في المحيط.
© Copyright 2024, All Rights Reserved