- فتوی نمبر: 14-55
- تاریخ: 26 مئی 2019
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
۱۔نماز جنازہ کے اختتام پر اکثر لوگ دائیں طرف سلام پھیرنے کے بعد ایک ہاتھ چھوڑ دیتے ہیں ۔اصل طریقہ کیا ہے؟
۲۔نماز جنازہ کے دوران جوتے اپنے آگے رکھیں یا پیچھے ؟کئی پیروں کے درمیان رکھ لیتے ہیں اور بعض لوگ پیروں کے نیچے رکھتے ہیں اور کئی پہنے رکھتے ہیں درست صورت کیا ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
نماز جنازہ میں یا عام نماز میں ہاتھ کب باندھنے ہیں اور کب چھوڑنے ہیں ؟اس بارے میں متفق علیہ اصول یہ ہے کہ ہر وہ قیام جس کو قرار ہو اور اس میں ذکر مسنون ہو اس میں ہاتھ باندھنے چاہئیں نماز جنازہ میں چوتھی تکبیر کے بعد قیام میں ذکر مسنون ہے یا نہیں ؟اس بارے میں اکابرین کی دورائے ہیں ایک یہ ہے کہ چوتھی تکبیر کے بعد بھی ذکر مسنون ہے یعنی سلام پھیرنا لہذا چوتھی تکبیر کے بعد بھی دونوں سلام پھیرنے تک ہاتھ بندھے رہنے چاہئیں اور دوسری یہ کہ چوتھی تکبیر کے بعد کوئی ذکر مسنون نہیں اور سلام پھیرنا تو نماز سے نکلنے کے لیے ہے ۔لہذا چوتھی تکبیر کے بعد سلام پھیرنے سے پہلے ہاتھ چھوڑدینے چاہئیں ایک سلام کے وقت ایک ہاتھ چھوڑ دیں اور دوسرے سلام کے وقت دوسرا چھوڑ دیں یہ طریقہ نہ مذکورہ اصول کے تحت آتا ہے اور نہ اس کا ذکر کسی مستند کتاب میں ملتا ہے لہذا یہ طریقہ قابل ترک ہے ۔
في الخلاصة225/1
ولايعقد بعدالتکبير الرابع لانه لايبقي ذکر مسنون حتي يعقد فالصحيح انه يحل اليدين ثم يسلم تسليمتين۔
في السعاية159/2
هل يضع مصلي الجنازة بعد التکبير الاخير من تکبير اته ثم يسلم ام يرسل ثم يسلم وهو انه ليس بعد التکبير الاخير ذکرمسنون فيسن فيه الارسال۔
فی الدرالمختار488/1
هو سنة قیام له قرار فیه ذکر مسنون فیضع حالة الثناء وفی القنوت وتکبیرات الجنازة
۲۔نمازجنازہ کے اندر جوتے چاہے آگے رکھیں،چاہے پیچھے رکھیں ،چاہے پیروں کے درمیان رکھیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔البتہ جوتوں پر پائوں رکھ کرنماز جنازہ پڑھنا اس صورت میں جائز ہے جب جوتوں کا اوپروالا حصہ یعنی جس پر پائوں رکھ کر کھڑے ہیں وہ پاک ہو ۔اور جوتے پہن کرنماز جنازہ پڑھنااس صورت میں جائز ہے کہ جوتے خود بھی پاک ہوں اور جس جگہ پر کھڑے ہیں وہ جگہ بھی پاک ہو۔
في البحر179/2
لو قام علي النجاسة وفي رجليه نعلان لم يجز ولو افترش نعليه وقام عليهما جازت وبهذا يعلم ما يفعل في زماننا من القيام علي النعلين في صلاة الجنازة لکن لابد من طهارة النعلين۔
وفي الهندية32/1
ولو قام علي النجاسة وفي رجليه نعلان او جوربان لم يجز صلوته کذا في محيط السرخسي ولو خلع نعليه وقام عليهما جاز سواء کان مايلي الارض منه نجسا او طاهرا اذا کان مايلي القدم طاهرا
© Copyright 2024, All Rights Reserved