- فتوی نمبر: 26-278
- تاریخ: 25 جنوری 2022
- عنوانات: عبادات
استفتاء
1۔ نماز جنازہ میں کونسی ثناء پڑھنا بہتر ہے؟ اور درود کونسا افضل ہے؟
2۔ جنازہ کی نماز میں ہاتھ کب چھوڑنے چاہئیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔نماز جنازہ میں "وجل ثناؤک” کے اضافے والی ثناء پڑھنا افضل ہے۔ اور جو درود ابراہیمی عام نمازوں میں پڑھا جاتا ہے وہی نماز جنازہ میں افضل ہے۔
2۔جنازے میں ہاتھ یا تو سلام پھیرنے سے پہلے چھوڑے جائیں، یا دونوں سلام پھیرنے کے بعد چھوڑے جائیں۔ ایک سلام کے ساتھ ایک ہاتھ چھوڑنا اور دوسرے سلام کے ساتھ دوسرا ہاتھ چھوڑنا درست طریقہ نہیں۔
فتاوی شامی(2/231) میں ہے:
«(وقرأ) كما كبر (سبحانك اللهم تاركا) وجل ثناؤك إلا في الجنازة (مقتصرا عليه) فلا يضم وجهت وجهي إلا في النافلة، ولا تفسد بقوله».
وفي الشامية: (قَوْلُهُ سُبْحَانَك اللَّهُمَّ) شَرَحَ أَلْفَاظَهُ فِي الْبَحْرِ وَالْإِمْدَادِ وَغَيْرِهِمَا.
(قَوْلُهُ تَارِكًا إلَخْ) هُوَ ظَاهِرُ الرِّوَايَةِ بَدَائِعُ لِأَنَّهُ لَمْ يُنْقَلْ فِي الْمَشَاهِيرِ كَافِي فَالْأَوْلَى تَرْكُهُ فِي كُلِّ صَلَاةٍ مُحَافَظَةً عَلَى الْمَرْوِيِّ بِلَا زِيَادَةٍ وَإِنْ كَانَ ثَنَاءً عَلَى اللَّهِ تَعَالَى بَحْرٌ وَحِلْيَةٌ. وَفِيهِ إشَارَةٌ إلَى أَنَّ قَوْلَهُ فِي الْهِدَايَةِ لَا يَأْتِي بِهِ فِي الْفَرَائِضِ لَا مَفْهُومَ لَهُ، لَكِنْ قَالَ صَاحِبُ الْهِدَايَةِ فِي كِتَابِهِ مُخْتَارَاتِ النَّوَازِلِ: وَقَوْلُهُ ” وَجَلَّ ثَنَاؤُك ” لَمْ يُنْقَلْ فِي الْفَرَائِضِ فِي الْمَشَاهِيرِ، وَمَا رُوِيَ فِيهِ فَهُوَ فِي صَلَاةِ التَّهَجُّدِ اهـ (قَوْلُهُ إلَّا فِي الْجِنَازَةِ) ذَكَرَهُ فِي شَرْحِ الْمُنْيَةِ الصَّغِيرِ وَلَمْ يَعْزُهُ إلَى أَحَدٍ، وَلَمْ أَرَهُ لِغَيْرِهِ سِوَى مَا قَدَّمْنَاهُ عَنْ الْهِدَايَةِ وَمُخْتَارَات النَّوَازِلِ.
حاشية الطحطاوی علی مراقي الفلاح (ص259)میں ہے:
«وليس عند المتقدمين قول في وجل ثناؤك وفي البحر والنهر عن المعراج قال مشايخنا لا يؤمر به ولا ينهي عنه وفي سكب الأنهر عن الحلبي: والأولى ترك وحل ثناؤك إلا في صلاة الجنازة اهـ ولعل وجه الفرق أن صلاة الجنازة يطلب فيها الدعاء فهو بحالها أليق»
عمدۃ الفقہ(2/519)میں ہے:
نماز جنازہ کا مفصل طریقہ:۔۔۔ پھر سب ثناء آہستہ پڑھیں اور ثناٗ وہی ہے جو اور نمازوں میں پڑھتے ہیں اس میں "وتعالی جدک ” کے بعد "وجل ثناؤک” زیادہ کرنا بہتر ہے۔
شامی(3/128) میں ہے:
(وهي أربع تكبيرات) …….. (ويصلى على النبى صلى الله عليه وسلم) كما في التشهد (بعد الثانية) وفي الشامية تحت قوله: (كما في التشهد) أى: المراد الصلاة الابراهمية التي يأ تي بها المصلى في قعدة التشهد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved