• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

پانچوں نمازیں تکبیر اولیٰ سے پڑھنے کی نذر ماننا

استفتاء

میں ایک میڈیکل سٹوڈنٹ ہوں جو فرسٹ ٹائم یونیورسٹی اور سیکنڈ ٹائم ہسپتال کی لیبارٹری میں کام کرتا ہوں۔تقریبا تین ماہ پہلے مجھ سے نمازوں کی پابندی نہیں ہو پا رہی تھی،کسی نے کہا تھا کہ تم عہد کرو کہ “اگر میری دن کی پانچوں نمازیں پوری نہ ہوئی تو میں یہ کام کروں گا”۔تو میں  نے یہ عہد کیا کہ”اگر روزانہ میری پانچوں نمازیں تکبیر اولی سے ادا نہ ہوئیں  تو میں ایک روزہ رکھوں گا”۔ رمضان کے آخر تک تو صرف تقریبا چھ سات دن ہی تکبیر اولیٰ کے ساتھ نمازیں ادا نہ کر سکا۔لیکن رمضان کے بعد جب  میں نے ہسپتال میں کام شروع کیا تو  کام کی مصروفیت کی وجہ سے جماعت تو مل جاتی ہے لیکن تکبیر اولیٰ نہیں مل پاتی جس کی وجہ سے واجب روزوں کی تعداد 20 ہو گئی ہے۔رات کو  میں بہت تاخیر سے گھر پہنچتا ہوں اس کی وجہ سے سحری کے وقت اٹھنا مشکل ہوتا ہے اور اکثر اوقات فجر بھی قضا ہو جاتی ہے اور ایک اور روزہ واجب ہو جاتا ہے آج تک مجھ پر 21 روزے واجب ہو چکے ہیں وہ انشاءاللہ میں جلدی رکھ لوں گا مگر کام کے ساتھ ساتھ تکبیر اولی کے ساتھ نماز پڑھنا بہت مشکل ہے رمضان کے بعد جب سے ہسپتال سٹارٹ  (شروع) کیا ہے صرف چند دن ہی تکبیر اولی سے نماز پڑھ سکا۔کچھ ایمرجنسی کی وجہ سے نماز رہ جاتی ہے اگر ایسا ہی چلتا رہا تو روزانہ مجھ پر روزے واجب ہوتے رہیں گے اور میرے لیے مشکل ہوگا۔

مہربانی فرما کر اس کا کچھ مناسب حل بتائیں کہ میں یہ وعدہ یا قسم ختم کر سکوں۔

وضاحت مطلوب  ہے:1۔ سائل  کا سوال سے کیا تعلق ہے؟2۔آپ نے زبان سے الفاظ کہے تھے یا بس دل میں نیت کی تھی؟ اگر الفاظ کہے تھے تو کیا الفاظ تھے؟

جواب وضاحت:1۔سائل کا اپنا سوال ہے۔2۔میں نے دل میں نیت کی تھی،  زبان سے الفاظ نہیں بولے تھے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ روزے رکھنے کی صرف نیت کی  تھی ، زبان سے الفاظ نہیں بولے تھے  اور صرف نیت کرنے سے منت نہیں ہوتی اس لیے مذکورہ صورت میں روزے لازم نہ ہوں گے۔

بدائع الصنائع (4/226) میں ہے:

‌فركن ‌النذر هو الصيغة الدالة عليه وهو قوله: ” لله عز شأنه علي كذا، أو علي كذا، أو هذا هدي، أو صدقة، أو مالي صدقة، أو ما أملك صدقة، ونحو ذلك.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved