• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

پہلے تقریر پھر سنتوں سے پہلے اذان اول کی ترتیب

استفتاء

میں جمعہ کی جماعت 1:15 پر کھڑی کرتا ہوں۔ جمعہ کی اول اذان 12:55 پر دیں، پھر سنتیں ادا کریں، پھر دوسری اذان دیں، پھر خطبہ ہو۔ کیا لوگوں کو گناہ سے بچانے کے لیے یہ طریقہ صحیح ہے؟ کیونکہ بتانے کے باوجود بھی لوگ نہیں آپاتے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جمعہ کی اذان اول کے سلسلے میں آپ کا اختیار کردہ طریقہ درست نہیں کیونکہ یہ طریقہ جمعہ کی اذان اول میں امت کے عملی توارث کے مخالف ہے اور اس طریقہ کو اختیار کرنے میں اذان اول کی مشروعیت کی غرض فوت ہو جاتی ہے۔

درست طریقہ یہ ہے کہ اذان اول زوال کے متصل بعد ہو اور اس کے پندرہ بیس منٹ بعد اذان ثانی ہو۔ ایسا کرنے سے اذان اول میں امت کا توارث عملی بھی باقی رہے گا اور جمعہ میں تعجیل مستحب ہے اس پر بھی عمل ہو جائے گا اور جب لوگوں کو پتہ ہو گا کہ جمعہ جلدی ہو گا تو وہ آنے میں بھی جلدی کریں گے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved