• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

قبر کے اوپر سریا ڈالنے کا حکم

استفتاء

قبر کے اوپر سریا ڈالنے کا کیا حکم ہے؟

وضاحت مطلوب ہے : قبر کے اوپر سریا ڈالنے سے کیا مراد ہے ؟

جواب وضاحت: اگر لکڑی  ، پتھر یا سلیب میسر نہ ہو تواس وقت سریے کے ذریعے قبر کو بند کیا جا سکتا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جائز ہے۔

الدر المختار مع رد المحتار (3/167)میں ہے:

(‌ويسوي ‌اللبن عليه والقصب لا الآجر) ‌المطبوخ والخشب لو حوله، أما فوقه فلا يكره.ابن ملك

وقال في الشامية:(قوله: لو حوله إلخ) قال في الحلية: وكرهوا الآجر وألواح الخشب. وقال الإمام التمرتاشي: هذا إذا كان حول الميت، فلو فوقه لا يكره لأنه يكون عصمة من السبع. وقال مشايخ بخارى: لا يكره الآجر في بلدتنا للحاجة إليه لضعف الأراضي

مسائل بہشتی زیور(1/333)میں ہے:

میت کے اوپر کی طرف یعنی قبر کا شق پاٹنے میں بلا ضرورت بھی لکڑی،پتھر ،سیمنٹ  کے سلیب اور لوہا وغیرہ لگانا جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved