- فتوی نمبر: 31-15
- تاریخ: 16 اپریل 2025
- عنوانات: حظر و اباحت > قبرستان کے متعلق مسائل
استفتاء
قبر کے اوپر سریا ڈالنے کا کیا حکم ہے؟
وضاحت مطلوب ہے : قبر کے اوپر سریا ڈالنے سے کیا مراد ہے ؟
جواب وضاحت: اگر لکڑی ، پتھر یا سلیب میسر نہ ہو تواس وقت سریے کے ذریعے قبر کو بند کیا جا سکتا ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جائز ہے۔
الدر المختار مع رد المحتار (3/167)میں ہے:
(ويسوي اللبن عليه والقصب لا الآجر) المطبوخ والخشب لو حوله، أما فوقه فلا يكره.ابن ملك
وقال في الشامية:(قوله: لو حوله إلخ) قال في الحلية: وكرهوا الآجر وألواح الخشب. وقال الإمام التمرتاشي: هذا إذا كان حول الميت، فلو فوقه لا يكره لأنه يكون عصمة من السبع. وقال مشايخ بخارى: لا يكره الآجر في بلدتنا للحاجة إليه لضعف الأراضي
مسائل بہشتی زیور(1/333)میں ہے:
میت کے اوپر کی طرف یعنی قبر کا شق پاٹنے میں بلا ضرورت بھی لکڑی،پتھر ،سیمنٹ کے سلیب اور لوہا وغیرہ لگانا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved