• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

قبر کے متعلق سوال

  • فتوی نمبر: 14-226
  • تاریخ: 05 جون 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

قبر کی ہئیت کے بارے میں قرآن و سنت اور فقہ حنفی کی روشنی میں رہنمائی فرما دیں کہ قبر کی لمبائی ،چوڑائی، گہرائی کتنی ہو؟ دہانہ قبر اور جس گڑھے میں میت کو رکھا جاتا ہے دونوں کی ہیت مطلوب ہے؟ لوگوں کے مسلکی اختلاف کی وجہ سے اگر جواب بحوالہ مل جائے تو زیادہ مناسب رہے گا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

قبر دو طرح کی ہوتی ہے ایک لحد جسے بغلی بھی کہتے ہیں دوسری شق جسے صندوقچی بھی کہتے ہیں۔ دونوں کے بنانے کا طریقہ مختلف ہے ،لحد والی قبر کے بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے ایک گڑھا کھودا جائے جس  کی لمبائی میت کے قد کے برابر ہو، چوڑائی نصف کے برابر ہو ،گہرائی میت کے سینے یا نصف قد کے برابر ہو اور اگر پورے قد کے برابر ہو تو زیادہ بہتر ہے پھر اس کے اندر قبلہ کی جانب ایک گڑھا کھودا جائے جو اتنا گہرا ہو کہ جب اس کو بانس یااینٹ وغیرہ سے بند کیا جائے تو وہ بانس یا اینٹ میت کے جسم کے ساتھ نہ لگے ۔یہی طریقہ شق والی قبر کے بنانے کا ہے ،مگر اس کے اندرگڑھا قبلہ کی جانب نہیں بلکہ درمیان میں کھودا جاتا ہے۔

حاشية ابن عابدين (2/ 234)

(وحفرقبره)فی غیردار( مقدار نصف قامة)فان زاد فحسن (ویلحد ولایشق)الافی ارض رخوة قوله(مقدار نصف قامة الخ) أو إلى حد الصدر وإن زاد إلى مقدار قامة فهو أحسن كما في الذخيرة فعلم أن الأدنى نصف القامة والأعلى القامة وما بينهما شرح المنية وهذا حد العمق والمقصود منه المبالغة في منع الرائحة ونبش السباع  وفي القهستاني وطوله على قدر طول الميت وعرضه على قدر نصف طوله  قوله ( ويلحد ) لأنه السنة وصفته أن يحفر القبر ثم يحفر في جانب القبلة منه حفيرة فيوضع فيها الميت ويجعل ذلك كالبيت المسقف حلية۔قوله ( ولا يشق ) وصفته أن يحفر في وسط القبر حفيرة فيوضع فيها الميت۔ حلية

المراقی علی الفلاح۶۰۷

یحفر القبر نصف قامة او الی الصدر ولمن یزد حسنا فی الحجة روی الحسن ابن زیاد عن الامام طول القبر علی قدر طول الانسان وعرضه نصف قامة لانه ابلغ فی حفظ المیت من السباع وحفظ الرائحة من الظهور ویلحد فی ارض صلبة وهو حفیرة تجعل فی جانب القبلة من القبر یوضع فیها المیت وینصب علیها اللبن ولایشق بحفیرة فی وسط القبر یوضع فیها المیت بعد ان یبنی ۔۔۔۔باللبن او غیره ثم یوضع المیت بینهما ویسقف علیه اللبن او الخشب ولایمس السقف المیت الافی ارض رخوة فلاباس به فیها۔۔۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved