• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

"قسم کھا کر کہتا ہوں کہ اگر میں نے فلاں بزنس کیا تو اللہ مجھے جنت میں عورت بنادے "کہنے کا حکم

استفتاء

اس جملے میں کہ میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ اگر میں نے یہ پرزے کا بزنس کیا تو میں جنت میں عورت بن جاؤں گا یا اللہ مجھے جنت میں عورت بنا دے گا۔اور اللہ آپ مجھے جنت میں عورت بنا دینا۔اب وہ ان حصوں کا کاروبار کرنا چاہتے ہیں۔اگر کوئی اس طرح کی قسم کھا لے اور اس نے پارٹس کا کام کرنا ہو تو قسم کا کیا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اگر وہ ان پارٹس کا کام شروع کرے گا تو اس کو قسم توڑنے کی وجہ سے کفارہ دینا پڑے گا۔

قسم کا کفارہ یہ ہے کہ دس فقیروں کو دو وقت کا کھانا کھلا دیں یا  10فقیروں کو فی فقیر پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت دے دیں یا 10 فقیروں کو ایک ایک کپڑا جوڑا دے دیں اگر یہ نہیں ہو سکتا تو تین روزے متواتر رکھے۔
توجیہ: مذکورہ صورت میں چونکہ سائل نے”میں قسم کھا کر کہتا ہوں”کے الفاظ استعمال کیے ہیں اور ان الفاظ سے قسم ہو جاتی ہے۔

شامی(5/509) میں ہے:

(والقسم) ايضا بقوله (اقسم او احلف او اعزم او اشهد) بلفظ المضارع ……. (وان لم يقل بالله)

ہندیہ(3/146) میں ہے:

‌‌[الفصل الثاني في الكفارة]

وهي أحد ثلاثة أشياء ‌إن ‌قدر ‌عتق رقبة يجزئ فيها ما يجزئ في الظهار أو كسوة عشرة مساكين لكل واحد ثوب فما زاد وأدناه ما يجوز فيه الصلاة أو إطعامهم والإطعام فيها كالإطعام في كفارة الظهار ………. فإن لم يقدر على أحد هذه الأشياء الثلاثة صام ثلاثة أيام متتابعات

شامی(5/526،523) میں ہے:

وكفارته تحرير رقبة او اطعام عشرة مساكين او كسوتهم ….. وان عجز عنها كلها صام ثلاثة ايام ولاء.

فتاویٰ دارالعلوم دیوبند( 11/36٫37) ميں ہے:

سوال: اگر کوئی شخص اس طرح قسم کھائے اور عہد کرے کہ اے خدا میں تیری ذات بابرکات کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ اگر میں فلاں کام میں اپنا عہد توڑ دوں تو مجھے دوزخ میں ڈالیے اور دین و دنیا میں ہمیشہ ہمیشہ ذلیل و خوار کیجئے اور اپنی مار دیجئے اور مردود کیجئے اور میری دعا کبھی قبول نہ کیجئے اور میں آسمان اور زمین اور فرشتوں کو گواہ کر کے کہتا ہوں کہ میں اپنا عہد کبھی نہ توڑوں گا اور پھر وہ عہد توڑ دے تو اس کا کیا حشر ہوگا اور اس کا کفارہ کیا ہوگا؟

جواب: اس صورت میں اگر وہ شخص اس عہد کو توڑ دے تو کفارہ قسم کا اس کے اوپر واجب ہوگا یعنی دس مسکینوں کو دو وقت کھانا کھلاوے یا دس مسکینوں کو کپڑا پہناوے اور اگر یہ نہ ہو سکے تو تین روزے متواتر رکھے۔

مسائل بہشتی زیور( 2/157) میں ہے:

مسئلہ: اگر خدا کا نام نہیں لیا فقط اتنا کہہ دیا کہ میں قسم کھاتا ہوں کہ فلاں کام نہ کروں گا تو قسم ہو گئی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved