- فتوی نمبر: 15-314
- تاریخ: 12 مئی 2024
استفتاء
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
سوال: ميرے ساتھ ایسا ہوتا ہے کہ جب بھی روزہ رکھتی ہوں تو مسوڑھوں سے کبھی کبھی تھوڑا خون رستا ہے۔ ایسا صرف روزہ کی حالت میں ہوتا ہے۔کیا میرا روزہ ہو جائے گا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
روزہ کی حالت میں اگر مسوڑھوں سے خون نکلا اور اس کو تھوک دیا تو اس سے روزہ پر کچھ فرق نہیں پڑے گا، لیکن اگر خون تھوک کے ساتھ حلق میں چلا گیا تو دیکھا جائے گا کہ اگر خون کی مقدار تھوک سے زیادہ یا برابر ہے، جسکی علامت یہ ہے کہ تھوک کامزہ حلق میں معلوم ہو یا تھوک کا رنگ سرخ یا سرخی مائل (نارنجی رنگ کا) ہو تو روزہ ٹوٹ جائے گا ، اوراگر خون کی مقدار تھوک سے کم ہے جس کی علامت یہ ہے کہ تھوک کا رنگ سفیدی یا زردی مائل ہو اور خون کا حلق میں مزہ محسوس نہ ہوتا ہو تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔
فتاویٰ عالمگیری: (2/203، باب الرابع فیما یفسد و مالا یفسد)
الدم إذا خرج من الأسنان ودخل حلقه إن كانت الغلبة للبزاق لا يضره وإن كانت الغلبة للدم يفسد صومه وإن كانا سواء أفسد أيضا استحساناً.
فتاویٰ شامی: (1/291، باب نواقض الوضوء) میں ہے:
وعلامة كون الدم غالبا أو مساويا أن يكون البزاق أحمر، وعلامة كونه مغلوبا أن يكون أصفر. بحر ط. و قال الرافعي علي الهامش: قوله : (أَوْ مُسَاوِيًا ۔ ۔ الخ) صرح المناوي بكونه نارنجي اللون ۔ سندي.
البحر الرائق: (1/37، باب نواقض الوضوء) میں ہے:
قالوا علامة كون الدم غالبا أو مساويا أن يكون أحمر وعلامة كونه مغلوبا أن يكون أصفر.
© Copyright 2024, All Rights Reserved