• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

صابن ،کھانے پینے کی چیزوں اور دوائیوں میں سوروغیرہ کی چربی اور حرام اجزاء کااستعمال

استفتاء

میں آپ کی توجہ ایک بہت اہم مسئلہ کی طرف دلانا چاہتی ہوں جس میں آج کل پوری امت بشمول میرے شامل ہے اور وہ ہے حرام اورحلال کامسئلہ،امت ان احکامات سے تو واقف ہے جو واضح ہیں یعنی سود،زنایاسور کا گوشت،شراب وغیرہ کاحرام ہونا لیکن انجانےمیں ہم سب ایسی اشیاء استعمال کررہےہیں جو ظاہراً تو حلال ہیں لیکن ان میں ایسے اجزا یعنی کیمیکل شامل ہیں جن کے حرام ہوے سے ہم واقف ہی نہیں۔ گذشتہ دنوں اسی سلسلہ میں انٹرنیٹ پر تلاش کرنے سے ایسی حقیقتیں سامنے آئیں کہ میں حیران رہ گئی ۔ہم آج تک کتنی حرام اشیاء استعمال کرتےرہیں اور شاید اس دور میں کوئی نہیں بچاہوا۔ میں مندرجہ ذیل میں ایسی کچھ حقائق درج کررہی ہوں جس کے بارے میں آپ اپنی رائے کا قران وسنت کی روشنی میں اظہار کرکے امت کو آگہی دیں۔

1۔سب سے پہلے تو میںHaram and Halal  E codes  پر گئی تو پوری اشیاء کی ایک بہت بڑی لسٹ سامنے آئ جس میں حرام حلال اور مشتبہ نمبرز کی پوری  لسٹ تھی وہ میں نے نوٹ کرلی۔ اس کے بعد میں نے جب  ان نمبرز کو گھر میں موجود چیزوں میں نوٹ  کیا تو معلوم ہواکہ ہم سب Tang بہت شوق سے پیتے ہیں ، اس میں ایک کیمیکل ہے  Calcium phosphate  اس کا کوڈ E 341 ہےجومشتبہ ہے ، جانسن بے بی شیمپو میں  Poly sorbets  ہے جو مشتبہ ہے۔ امپورٹڈ سوپ میں زیادہ تر animal fat استعمال ہوتاہے جو کہ "سور کا ہوتاہے اور اگر حلال جانور کی بھی چربی ہوتو جھٹکے کا ہونے کی وجہ حلال نہیں” اس لیے وہ سارے صابن سوائے  veg fatکےسب حرام ہوئے،Laurel hair dye   میں glycerin  اورا یک جز propyl glycol  شامل ہوتاہے glycerin توتقریباً تمام hair dye    میں استعمال ہوتی جو کہ جانور کی چربی سے بنتی ہے حرام ہے ،کیونکہ وہاں جانور حرام ہی ہوتاہے۔ اور propyl glycol  مشتبہ ہے۔

اب معلوم یہ کرنا ہے کہ ایسے hair dyes   استعمال کرکے کیا ہم پاک رہ سکتےہیں۔ آجکل چہرہ دھونے کے لیےface wash  کاعام  رواج ہے اس میں main چیزہرface washمیں glycerin ہوتی ہے جو کہ کافرملکوں میں تیار ہونے کی وجہ سے اغلب امکان  animal fat كاہے۔ اس طرح سکن کو جوان رکھنے کے لیے ایک اہم جزCollagen ہے جو بہت سی خواتین کی کریم میں ہوتاہے جو کہ سور کی سکن اور چربی سے حاصل ہوتاہے۔

پھرایک اور سائٹ پر گئی تو ملا کہ کئی قسم کی chocolate chewing gum اورcandies میںmonoa diglyceride ,gelatin lactose اور whey شامل ہوتاہے۔ chewing gum میںsofteners , gum base اور stearate سور کا استعمال ہوتاہے۔ دیکھئے کہ ہم کتنے شوق سے باہرکی اشیاء استعمال کرتے ہیں۔ بہت سی پنیر یعنیcheese میںrennet شامل ہوتاہے جوکہ سور کا یا گائے کا ہوتاہے اور صحیح ذبح نہ ہونے کی وجہ سے گائے کا ہونے کےباوجود حرام ہے۔puk cheese میں E-339 شامل ہے، جو مشتبہ ہے۔ تمامcheeseحرام نہیں ہیں لیکن حلال ہمیں تلاش کرنا پڑے گا۔Nivea crème  میں بھیڑ کی کھال سے چربی حاصل کی جاتی ہے۔

ایک اور حیران کن بات معلوم ہوئی کہ ڈبوں میں ملنے والا سیب کا جوس بظاہر حلال ہے اور اس پر سوفیصدخالص بھی لکھا ہوتاہے لیکن کیونکہ سیب کا جوس جب نکالوتو گدلا ساہوتاہے تو اس کوشفاف بنانے کے لیے ایک کیمیکل ڈالاجاتاہے جو حرام ہے۔

اسی طرح آج کل ہم سب چائنیزفوڈ کے دیوانے ہیں اس میں ذائقہ بڑھانے والاکیمیکلMono sodium glutamate ہے جسےMSGياAji no moto  بھی کہتےہیں ڈالاجاتاہے جو کہ حرام طریقہ سے حاصل ہوتاہے ، یہ اگر سور کے علاوہ ایک پودے سے بھی نکالاجاتاہے  توbacterial fermentation کے ذریعے نکالا جاتاہے ،جسمیں کساوا نامی پودے کو اتنا گلایا جاتاہے کہ اس میں کیڑے پڑ جاتےہیں، پھر ان کیڑوں کی پرورش  کرنے بعد اس میں ایک قسم کی شراب پیدا ہوگجاتی ہے اس کو نچوڑ لیا جاتاہے پھر اس میں تیزابی مادے سے یہ MSG تیار ہوتاہے جو چائنیز کھانوں کے علاوہ Chips, knorr اورChicken cules, magi moodles  ۔

غرض کئی چیزوں میں ذائقہ بڑھانے کے لیے استعمال ہوتاہے۔

یعنی بظاہر تو دیکھیے ہم حلال چیزیں استعمال کررہے  ہیں لیکن کس کس طریقے سے  ہمارے پیٹوں میں حرام جارہا ہے۔ جب اس بات کا ذکر کچھ ساتھیوں سے ہوا تو کسی نے تو اس معاملہ کو serious لیا اور کسی نے کہا کہ پہلے ہم اصل حرام اور حلال تو پہچان لے پھر یہ بات کرنا ورنہ لوگ دین سے بھاگنے لگیں گے۔ کسی نے کہ کہ ہمارے نبی نے یہ کہا ہے کہ امت کے لیے آسانی پیداکرو مشکل نہیں۔ کسنی نے کہا کہ ہم ان چیزوں سے اگر منہ دھوتے ہیں تو پانی بھی تو استعمال کرتےہیں تو پانی اسے پاک کردے گا، یعنی پانی سے چہرہ پاک ہوجائےگا۔ کسی نے کہ کہ کچھ علماء کہتےہیں کہ کفار ملک میں جو ذبح کرتےہوئے  اگرtape  کے ذریعے بسم اللہ پڑھ لی تو جدید دور کو دیکھتےہوئے  وہ ذبح مانا جائے گا۔

آپ میری ان تمام باتوں کا جواب دیکر ہمیں اور امت کو ایک بہت بڑے مسئلہ سے نکال کر عنداللہ ماجور ہوں، کیونکہ میرے نزدیک تو وہ حدیث ہے کہ ” ہمیں مشتبہ چیزوں سے بھی حرام کی طرح بچنا چاہیے”۔(مفہوم) اسی طرح ایک اور حدیث کا مفہوم ہے کہ” ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ لوگ حرام چیزوں کا نام بدل کر اسے کھائیں گے”۔

اچھا مندرجہ بالا چیزوں میں نے مندرجہ ذیل  سائٹ سے جمع کی ہیں:

halal food guide۔1

2.www.macquarie uniuersity.com

3.www.withkidsinmind.net/free documents/halal.doc

4.//boods.themajlis.net/node/287

آخر میں میں ایک اور بات کہنا چاہوں گی کہ پاکستان میں بھی علماء ایک ریسرچ لیبارٹری بنائیں جس میں اس مسئلہ  پر کام ہو ،کیونکہ دوسرے ملکوں کی ویب سائیڈ پر جانے کے بعد یہ احساس ہواکہ  ساؤتھ افریقہ اور دوسرے ممالک میں علماء بھی اس کام سے جڑے ہوئے ہیں۔

نوٹ: ایک اوراہم بات سامنے آئ کہ جب کچھ لوگوں سے اس سلسلے میں بات واہوئی تو چکھ کھانے کی چیزوں کے بارے میں جیسے  Tang ,chips msg  یعنی اجی نوموتوکے بارے میں کہا کہ اس پر تو حلال لکھاہے اس لیے اب اگر یہ حرام ہوا تو اس کا گناہ ان پر ہے۔ اور سکی نے کہا کہ بھئی یہ چیزیں سعودی عرب میں بھی ملتی ہیں وہ اپنے ملک میں حرام چیزیں کیسے آنے دیں گے؟۔ لیکن ہماری تحقیق ہمیں بتانی ہے کہ سعودی عرب  حجت نہیں اور نہ ہی کسی کمپنی پر ذمہ داری ڈال کر ہم برے الذمہ ہوسکتےہیں کیونکہ جب ہمیں حرام  کیمیکل نظر آرہے ہیں تو پھر بھی ہم انہیں استعما ل کریں گے تو کیسے بچیں گے۔ اس کے بارے میں بھی ضرور آگاہ کریں۔

ایک اور بات یہ ہے کہ امریکہ ، کینڈا وغیرہ میں لوگ کسی چیز کے بارے میں اگر شک میں ہوں تو متعلقہ کمپنی کو فون کرکے معلوم کرتےہیں اور وہ انہیں ایمانداری کے ساتھ حرام اشیاء کی موجودگی یا غیر موجودگی کے بارے میں بتادیتےہیں لیکن افسوس سے ساتھ ہمارے یہاں ایسا کوئی رواج نہیں۔ بلکہ چھپا جاتےہیں جیساکہ آجکل لیز چپس کے بارے میں آرہا ہے  کہ وہ سو فیصد حلا ل ہے ا س میں  آئیل اور آلو حلا ل ہیں ،لیکن اس میں MSG فلیور شامل ہے جوکہ اگر پودے سے بھی حاصل کیا جائے تو شراب بناکر حاصل کیاجاتاہے جو کہ حرام ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔صابن بنانے میں جو چربی استعمال ہوتی ہے چونکہ اس کی حقیقت بدل جاتی ہے یعنی چربی کے بجائے صابن بن جاتاہے اس لیے صابن سارے ہی پاک ہوتے ہیں اگرچہ ان میں استعمال ہونے والی چربی نجس ہی تھی۔

2۔MSG بنانے کا جو طریقہ آپ نے لکھا ہے وہ MSG کو حرام نہیں بناتا۔البتہ حرام کی آمیزش کے خطرے سے بچنے کے لیے بہتر ہے کہ کسی مسلمان ملک کا بناہوا MSG کا استعمال کریں۔

3۔Rinnet (انفحہ) اگر خنزیر سے ہو تو حرام ہے اور اگر گائے سے حاصل کیا ہو جو شرعی طریقہ پر ذبح نہ کی گئی ہو تو اس کے استعمال کی گنجائش ہے اگرچہ پر ہیز بہترہے۔

4۔E.339  سے مرادSodium Phosphate  ہے جو معدنی ہوتاہے حیوانی نہیں ہوتا۔

5۔سیب کے جوس میں کونسا کیمیکل حرام ہے اس کو آپ نے ذکرنہیں کیا۔

6۔ جیلاٹن کافرملک کا ہوتو یقیناًحرام ہے لیکن پاکستانی ہوتو پاک ہی ہوگا۔

7۔E. 341 یعنی  Calcium phosphate معدنی بھی ہوتاہے اور حیوانی بھی۔ اگر معدنی ہونا ثابت ہو تو حرام نہیں۔

8۔مقامی بنی ہوئی Glycerine  جائز ہے۔

جواجزاء حرام ہوں یا ناپاک ہوں ان کے استعمال سے بچنا چاہیے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved