• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سفر کی وجہ سے مغرب اور عشاء کی نماز کو جمع کرنا

  • فتوی نمبر: 13-374
  • تاریخ: 21 اپریل 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا سفر پر روانہ ہوتے ہوئے مغرب کی نماز کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی جاسکتی ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

سفر کی وجہ سے بھی مغرب کے وقت میں عشاء کی نماز پڑھنا جائز نہیں ۔البتہ شفق احمر کے غائب ہونے کے بعد بعض ائمہ کے نزدیک عشاء کا وقت شروع ہو جاتا ہے اس لیے اگر سفر کی ضرورت کے پیش نظر شفق احمر کے غائب ہونے کے بعد عشاء کی نماز پڑھ لی جائے تو اس کی گنجائش ہے۔

لمافي الهندية51/1

ووقت المغرب الي غيبوبة الشفق وهو الحمرة وبه يفتي هکذا في شرح الوقاية۔۔ ۔۔

في بدائع الصنائع320/1

واما اول وقت العشاء فحين يغيب الشفق بلا خلاف بين اصحابنا لما روي في خبر ابي هريرة ؓ واول وقت العشاء حين يغيب الشفق واختلفوا في تفسير الشفق فعندابي حنيفةؒ هو البياض وهو مذهب ابي بکروعمر ومعاذ وعائشة وعندابي يوسف ومحمد والشافي هو الحمرة وهو قول عبد الله بن عباس وعبدالله بن عمر وهو رواية اسدبن عمرو عن ابي حنيفةؒ۔۔۔۔۔فقط والله تعالي اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved