استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سجدہ میں پاؤں کی کیا پوزیشن ہونی چاہئے ؟ بالکل سیدھے کھڑے ہونے چاہئیں یا قبلے کی طرف؟
مرد اورعورت دونوں کابتادیں
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
.1مرد سجدہ میں پاؤں کو کھڑا رکھے اور پاؤں کی انگلیاں قبلہ کی طرف رکھے ۔
بحرالرائق(1/560) میں ہے:
قوله (ووجه أصابع رجليه نحو القبلة) لحديث أبي حميد في صحيح البخاري أنه عليه الصلاةوالسلام كان إذا سجد وضع يديه غير مفترش ولا قابضهما واستقبل بأطراف أصابع رجليه القبلة. ونص صاحب الهداية في التجنيس على أنه إن لم يوجه الاصابع نحوها فإنه مكروه.
بہشتی زیور (1/161)میں ہے:
مرد سجدہ میں پیٹ کو رانوں سے علیحدہ رکھے ۔کہنیوں کو زمین سے اٹھا کر رکھے اور پیر کھڑے رکھے اور ہاتھ اور پاؤں کی انگلیاں قبلہ کی طرف رکھے۔
.2عورت سجدہ میں پاؤں کھڑے نہیں کرے گی ۔
بحرالرائق (1/560)میں ہے:
وذكر الشارح أن المرأة تخالف الرجل في عشر خصال: ترفع يديها إلى منكبيها ……ويزاد على العشر أنها لا تنصب أصابع القدمين كما ذكره في المجتبى.
بہشتی زیور (1/161)میں ہے:
جب کہ عورت پاؤں کھڑے نہ کرے بلکہ داہنی طرف کو نکال دے اور خوب سمٹ کراور دب کر سجدہ کرے
© Copyright 2024, All Rights Reserved