- فتوی نمبر: 11-251
- تاریخ: 19 مارچ 2018
- عنوانات: عبادات > نماز > سجدہ سہو کا بیان
استفتاء
ایک شخص نے سجدہ سہو کرنے کے لیے سلام پھیرا مگر السلام علیکم نہیں کہا اور سجدہ سہو کے دوسجدے کرلیے توسجدہ کرتے ہوئے یاد آیا کہ زبان سے السلام علیکم نہیں کہا تو سجدہ ہو گیا کہ نہیں؟ اس کا کیا حکم ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں سجدہ سہو ادا ہوگیا لہذادوبارہ سجدہ سہو کرنے کی ضرورت نہیں ۔
حاشیۃ الطحطحاوی علی مراقی الفلاح (ص463)میں ہے:
(فان سجد قبل السلام کره تنزیها )ولا یعیده لانه مجتهد فیه فکان جائز ا ولم یقل احد بتکراره وان کا ن امامه یراه قبل السلام تابعه کما یتابعه فی قنوت رمضان بعد الرکوع.
فتاوی عالمگیری 2/423میں ہے:
الخلاصة :السهو فی سجد و السهو لا یوجب السهو لانه لا یتناهی ولو سها فی صلوته مرارا یکفیه سجدتان قل ذلک او کثر
© Copyright 2024, All Rights Reserved