استفتاء
سجدہ سہو کا صحیح طریقہ کیا ہے ؟ نیز یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ بعض مساجد میں سجدہ سہو کا طریقہ یہ بھی ہے کہ بعد از تشہد سلام پھیرے بغیر سجدہ سہو کرتے ہیں اور ان مساجد والوں کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ کتابوں سے ثابت ہے ۔ لہذا یہ طریقہ ثابت ہے بھی کہ نہیں ؟ اگر ہے تو کونسی کتابوں میں ہے اور اگر نہیں ہے تو با حوالہ تحریر فرمائیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
واضح رہے کہ سجدہ سہو کرنے کا صحیح اور بہتر طریقہ یہ ہے کہ قعدہ اخیرہ میں تشہد اور درود شریف کے بعد ایک طرف سلام پھیر کر دو سجدے سہو کے کرے اور پھر تشہد ،درود شریف اور دعا پڑ کر سلام پھیر دے۔لیکن اگر کسی نے قعدہ اخیرہ میں ایک طرف سلام پھیرنے سے پہلے ہی سجدہ سہو کر لیا تو یہ بھی درست ہے۔جیسا کہ فتاویٰ ہندیہ میں ہے:
و لو سجد قبل السلام اجزأه عندنا ۔۔۔۔ والصواب ان یسلم تسلیمة واحدة و عليه الجمهور ۔۔۔و یاتی بالصلوة علی النبی ﷺ والدعاءفی قعدة السهو هوالصحیح۔۔۔والاحوط ان یصلی فی القعدتین کذافی فتاویٰ قاضی خان۔ (1/ 521) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved