• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سجدہ سہو کا طریقہ

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین بیچ اس مسئلے کے کہ سجدہ سہو کرنے کے لیے تشہد یعنی التحیات پڑھنے کے بعد دائیں طرف سلام پھیر کردوسجدے  کرنا اور پھر پوری تشہد ،  درود شریف اور دعا پڑھنے کے بعد سلام پھیرنا کسی حدیث سے ثابت ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

سجدہ سہوکا سوال میں ذکر کردہ طریقہ مندرجہ ذیل حدیث میں مذکور ہے:

ترمذی شریف (رقم الحدیث:395)میں ہے:

عن عمران بن حصين رضي الله عنه عن النبي صلي الله عليه وسلم صلي بهم فسهي فسجد سجدتين ثم تشهدثم سلم

ترجمہ:حضرت عمران بن حصین ؓ سے روایت ہے کہ حضورﷺ نے صحابہؓ کو نماز پڑھائی تو نماز میں سہو ہوگیا تو آپﷺ نے سہو کےدو سجدے کیے پھر تشہدپڑھا پھر سلام پھیردیا۔

في النسائي :1/149

عن ابي هريرة رضي الله عنه ان رسول الله ﷺ سلم ثم سجدسجدتي السهو وهو جالس ثم سلم

ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھے بیٹھے سہو کے دو سجدے کئے پھر (آخری )سلام پھیرا۔

طحاوی شریف :1/291

عن عبدالله رضي الله عنه قال السهوان يقوم في قعود اويقعد في قيام اويسلم في الرکعتين فانه يسلم ثم يسجد سجدتي السهو ويتشهد ويسلم

ترجمہ:حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ سہویہ ہےکہ آدمی بیٹھنے کی جگہ کھڑا ہو جائے اور کھڑے ہو جانے کی جگہ بیٹھ جائے( چار رکعت والی نماز میں )دو رکعتوں پر سلام پھیر دے پھر وہ سلام پھیرے پھر سہو کے دو سجدے کرے اور تشہدپڑھے اور سلام پھیر دے۔

اعلاء السنن :7/164

 قال عبدالله بن مسعود رضي الله عنه اذاقام احدکم في قعود او قعد في قيام اوسلم في الرکعتين فليتم ثم ليسلم ثم سجدسجدتين يتشهد فيها ويسلم

ترجمہ:حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی بیٹھنے کے بجائے کھڑا ہوجائے یا قیام کے بجائے بیٹھ جائے یا( چار رکعت والی نماز میں) دو رکعت پر سلام پھیر دے، اس کو چاہیے کہ وہ نماز کی تکمیل( اس طرح کر ے) کہ سلام کرے پھر سہوکے دوسجدےکرے پھر تشہد پڑھے اور سلام پھیر دے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved