استفتاء
ایک آدمی نے نماز پڑھی تواس کو دوران نماز کوئی سہو ہوگیا جس کی وجہ سے سجدہ سہو واجب ہوگیا ، جب نماز کا آخری قعدہ تھاتو اس نے تشہد بھی پڑھا اور درود شریف ،دعا بھی پڑھی حتیٰ کہ سلام بھی پھیر دیا پھر اس کو فوراً یاد آیا کہ میں نے تو سجدہ سہو کرنا تھا تو وہ فوراً سجدہ میں چلا گیا لیکن سجدہ سےاٹھنے کے فوراًبعد اس نے دعا کے لیے ہاتھ اٹھادیے اور دوبارہ تشہد اور سلام نہیں کیا۔
پوچھنا یہ ہے کہ سجدہ سہو کے بعد تشہد پڑھنا واجب ہے یانہیں؟ اور مذکورہ صورت میں نماز ہوئی کہ نہیں اور واجب الاعادہ ہے یانہیں؟۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
سجدہ سہو کے بعد تشہد اور سلام کا اعادہ واجب ہے لہذا مذکورہ صورت میں نماز واجب الاعادہ ہے۔
يجب له بعد سلام واحد عن يمينه فقط سجدتان ويجب أيضاً تشهد وسلام لأن سجود السهو يرفع التشهد دون القعده لقوتها.قال الشاميؒ أي قراءته حتى لو سلم بمجرد رفعه من سجدتي السهو صحت صلاته ويكون تاركاً للواجب وكذا يرفع السلام.(شامی) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved