استفتاء
سجدے میں بازو کیسے ہوں ؟
(1)رسول اللہ ﷺ نے فرمایا "کہ سجدہ کرنے میں اعتدال رکھو اور کوئی شخص تم میں سے اپنے بازوؤں کو کتے کی طرح نہ پھیلائے
(2) "رکوع اور سجدے میں اعتدال رکھو۔تم میں سے کوئی آدمی کتے کی طرح اپنے بازو نہ پھیلائے ”
کیا یہ بات ٹھیک ہے ؟ مجھے پہلے بھی یہ بات تین لوگ کہہ چکے ہیں میرے بہنوئی تک یہ کہتے ہیں کہ اس بات میں کیا حقیقت ہے کہ مردوں و عورتوں کے سجدہ کرنے میں فرق ہے ؟ کوئی قوی حدیث نقل کر دیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
سوال میں مذکور احادیث کا تعلق مرد سے ہے کہ وہ سجدہ اس طرح کرے کہ اپنے بازو زمین پر نہ بچھائے ،ان احادیث کا عورتوں کے سجدہ سے کوئی تعلق نہیں چنانچہ مسلم شریف کی حدیث میں اس بات کی صراحت موجود ہے کہ آپﷺ مردوں کو اس طرح سجدہ کرنے سے منع فرماتے تھے الفاظ درج ذیل ہیں”كان رسول الله ﷺينهي ان يفترش الرجل ذراعيه افتراش السبع"ترجمہ: عورتوں كے سجده كے متعلق دوسری احاديث ہیں ۔
السنن الكبری للبیہقی(223/2)میں ہے :عن يزيد بن أبى حبيب : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم مر على امرأتين تصليان فقال : إذا سجدتما فضما بعض اللحم إلى الأرض ، فإن المرأة ليست فى ذلك كالرجلترجمہ: حضرت یزید بن ابی حبیب رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز پڑھتی ہوئی دو عورتوں کے پاس سے گزرے تو(ان سے ) فرمایا جب تم سجدہ کرو تو اپنے جسم کو زمین سے لگا لیا کرو کیونکہ سجدہ کرنے میں عورت مرد کی طرح نہیں ہے ۔مصنف ابن ابی شیبہ (269/1)میں ہے :عن علي ، قال : إذا سجدت المرأة فلتحتفز ، ولتضم فخذيهاترجمہ :حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرمایا : جب عورت سجدہ کرے تو سرین کے بل بیٹھے اور اپنی رانوں کو ملا لے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved