• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

صلوۃ الحاجۃ اورصلوۃ تسبیح مسنون ہے

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ایک صاحب نے یہ کہا ہے کہ صلوۃ الحاجۃ اور صلاۃ التسبیح مسنون نہیں صرف صلوۃ الاستخارہ مسنون ہے ۔برائے کرم اس کی وضاحت فرمادیں کہ کیا یہ بات  ایسے ہی ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

صلوۃ الحاجۃ اورصلوۃ التسبیح دونوں نمازیں مستحب ومسنون ہیں اور احادیث سے ثابت ہیں۔ان کو غیر مسنون کہنا درست نہیں۔

مشکوۃ شریف(رقم الحدیث:1327)میں ہے:

عن عبدالله بن ابي اوفي رضي الله عنه قال قال رسول الله صلي الله عليه وسلم من کانت له حاجة الي الله اوالي احد من بني آدم فليتوضأ فليحسن الوضوء ثم ليصل رکعتين…

ترجمہ: عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص کو اللہ تعالی سے یا کسی انسان سے حاجت درپیش ہو تو اس کو چاہیے کہ اچھے طریقے سے وضو کرے پھر دو رکعتیں ادا کرے

وفيه

عن ابن عباس رضي الله عنهما ان النبي صلي الله عليه وسلم قال للعباس بن عبدالمطلب يا عباس ياعماه الااعطيک الاامنحک الااخبرک الاافعل بک عشرخصال اذاکنت فعلت ذلک غفرالله لک ذنبک اوله وآخره قديمه وحديثه خطأه وعمده صغيره وکبيره سره وعلانيته ان تصلي اربع رکعات تقراء في کل رکعة فاتحة الکتاب وسورة فاذافرغت من القراء ة في اول رکعة وانت قائم قلت سبحان الله والحمد لله ولااله الاالله والله اکبرخمس عشرة مرة….الخ

ترجمہ:  حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اپنے چچا) عباس بن عبدالمطلب سے فرمایا اے عباس اے چچا میں تم کو کچھ عطیہ نہ کروں کیا میں تم کو کچھ ہدیہ نہ کروں کیا میں تم کو کچھ ہبہ نہ کروں کیا میں تمہیں ایسی دس باتیں نہ بتاؤں کہ جب تم ان کو کرلو تو اللہ تعالی تمہارے اگلے پچھلے قدیم جدید خطا سے ہوں یا عمد سے چھوٹے ہوں یا بڑے پوشیدہ ہوں یا اعلانیہ تمام گناہوں کو معاف فرما دیں وہ 10 باتیں یہ ہیں کہ تم چار رکعت نماز پڑھو اور ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ اور کوئی دوسری سورت سورۃ پڑھو جب پہلی رکعت میں قرآت سے فارغ ہو جاؤ تو کھڑے کھڑے 15 مرتبہ سبحان اللہ والحمدللہ ولا الہ الا اللہ واللہ اکبر کہو پھر رکوع کرو اور رکوع میں دس بار یہ کلمات کہو پھر رکوع سے اپنا سر اٹھاؤ اور ربنا لک الحمد کہنے کے بعد قومہ ہی میں دس بار یہ کلمات کہو پھر سجدہ میں جاؤ اور سجدہ کی تسبیحات کہنے کے بعد سجدہ ہی میں دس مرتبہ یہ کلمات کہو پھر سجدہ سے اپنا سر اٹھاؤ اور جلسہ میں  دس مرتبہ یہ کلمات کہو پھر دوبارہ سجدہ میں جاؤ اور تسبیحات کے بعد سجدہ ہی میں دس بار یہ کلمات کہو پھر سجدہ سے اپنا سر اٹھاؤ اور کھڑے ہونے سے پہلے بیٹھ کر دس بار یہ کلمات کہو اس طرح سے یہ ہر رکعت میں 75 کلمے ہوگئے ایسا تم چاروں رکعتوں میں کہو اگر ہو سکے تو تم یہ نماز ہر روز ایک مرتبہ پڑھ سکو تو ایسا کر لو اور اگر اس کی طاقت نہ ہو تو ہفتہ میں ایک مرتبہ پڑھ لو اور اگر یہ نہ کرسکو تو مہینہ میں ایک مرتبہ اگر یہ بھی نہ کرو تو سال ہی میں ایک مرتبہ پڑھ لو اور اگر یہ بھی نہ کرو تو اپنی عمر میں تو ایک مرتبہ پڑھ ہی لو‘‘

في الشامية:2/571

واربع صلاة التسبيح بثلاثمائة تسبيحة …قوله واربع صلاة التسبيح …وحديثها حسن لکثرة طرقه وهم من زعم ومنعه وفيها ثواب لايتناهي ….

وفيه:2/572

واربع صلاة الحاجة وقيل رکعتان…

قوله وربع صلاة الحاجة الخ ومن المندوبات صلاة الحاجة ذکرها في التجنيس والملتقط

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved