- فتوی نمبر: 33-340
- تاریخ: 02 اگست 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > نکاح کا بیان > حرمت مصاہرت
استفتاء
میری بیٹی جس کی عمر 16 سال ہے اس کو جاگتے ہوئے میں نے بوس وکنار کیا اور شہوت کی حالت میں میں نے اس کے جسم پر ہاتھ لگایا۔ میں اس معاملہ میں بہت پریشان ہوں۔ میرے پانچ بچے ہیں۔ برائے مہربانی میرے لیے شرعی حل تجویز فرمائیں۔
وضاحت مطلوب ہے: (1) بوس وکنار کہاں کیا تھا؟ (2) شہوت کی حالت کا کیا مطلب ہے؟ کیا عضو تناسل میں انتشار آگیا تھا یا کچھ اور؟
جواب وضاحت: (1)رخسار پر کیا، چہرے پر کپڑا بھی نہیں تھا۔ (2) جی انتشار آگیا تھا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں فقہ حنفی کے عام ضابطہ کی رو سے حرمت مصاہرت ثابت ہوچکی ہے اور بیوی شوہر پر حرام ہوچکی ہے جس کی وجہ سے بیوی کا شوہر کے ساتھ رہنا جائز نہیں، البتہ موجودہ حالات کے پیشِ نظر بعض اہلِ علم کی رائے کے مطابق مذکورہ صورت میں حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوئی اور بیوی شوہر پر حرام نہیں ہوئی لہٰذا میاں بیوی اگر ان اہل علم کی رائے پر عمل کی ضرورت محسوس کریں تو وہ اس پر بھی عمل کرسکتے ہیں اور اکٹھے رہ سکتے ہیں۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیں کتاب: ’’فقہ اسلامی‘‘ از ڈاکٹر مفتی عبد الواحد صاحب رحمۃ اللہ علیہ۔
نیز مذکورہ صورت میں بچی والد کے قریب نہ رہے تاکہ ایسی نوبت دوبارہ نہ آئے۔
در مختار مع رد المحتار (4/114) میں ہے:
(و) حرم أيضا بالصهرية (أصل مزنيته) أراد بالزنى الوطئ الحرام (و) أصل (ممسوسته بشهوة) ولو لشعر على الرأس بحائل لا يمنع الحرارة (وأصل ماسته وناظرة إلى ذكره والمنظور إلى فرجها) المدور (الداخل) ولو نظره من زجاج أو ماء هي فيه (وفروعهن) مطلقا.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved