• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

شراکت اور شرائط

استفتاء

مساوی سرمایہ کاری کے لئے **** اور **** **** کے مابین  شراکت کی کچھ شرائط طے ہوئی ہیں جو کہ منسلکہ تین صفحات پر مشتمل ہے ، آیا شریعت کے خلاف کوئی شق تو نہیں؟

**** اور **** کے مابین  شراکت اور شرائط:

سرمایہ کاری

1۔کمپنی کا مجوزہ نام ” ****” ہے۔

2۔اس شراکت کا انحصار مساوی سرمایہ کاری  پر ہے۔

3۔مکمل مشینری (جسکی لسٹ ہمراہ منسلک ہے) میری (**** ) ملکیت ہے ۔ جس کی کل  مالیت۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہے ، مذکورہ  مشینری کا نصف میں نے **** **** کو فروخت کیا چنانچہ  نصف مالیت۔۔۔۔۔۔۔۔۔جناب **** **** **** کو بمطابق وعدہ مارچ 2007 سے پہلے  ادا کریں گے یوں وہ اس سرمایہ کاری میں برابر کے حصہ دار بن گئے ۔علاہ ازیں دونوح حصہ داران **** اور **** **** مزید  چالیس چالیس لاکھ روپے بطور(Finance Running) دیں گے۔

ذمہ داریاں (باہمی فرائض):

1۔آغاز میں پیداوار ، مارکیٹنگ اور آپر یشنز دونوں شراکت داروں کی مشترکہ ذمہ داریاں ہوں گیں ، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان فرائض کا تعین کرلیاجائے گا، یہ ایک ہمہ وقت کاروبار ہے اور زیادہ سے زیادہ وقت اسی کاروبار کو دیا جائے گا تاہم فی الحال موجودہ کاروبار کی دیکھ بھال بھی ساتھ ہی جاری رہے گی۔

2۔باہمی رضامندی سے ہر شراکت داردوسرے  کے اس کاروبار میں کاروباری نوعیت کے قول و فعل کا ذمہ دار  ہوگا۔

کاروباری نوعیت :

1۔اس کاروبار میں تمام اقسام کی پلاسٹک ایکسٹر وشز کی تیاری ہے ۔

2۔تمام اقسام کے پلاسٹک ایکسٹر ووشنز اور پلاسٹک کی تیاری ، اندرون ملک اور بیرون ملک فروخت اس کے علاوہ پلاسٹک کے خام مال امپورٹ بھی شامل ہے۔

3۔دونوں شراکت داروں کے پہلے سے موجود کاروبار کے علاوہ کوئی بھی نیا کاروبار کرنے کی اجازت نہ ہوگی تاہم دونوں شراکت داروں کو مشترکہ کاروبار کرنے کی اجازت ہوگی۔

علاوہ ازیں دونوں شراکت دار اپنے بچوں کو کاروبار میں باہمی مشاورت سے شریک کرسکتے ہیں۔

4۔پہلے سال مشترکہ بینک  اکاؤنٹ کھولا جائے گا۔

5۔پہلے دوسال تک کوئی بھی شراکت دار کمپنی سے منافع کی شکل میں یا کسی اور شکل میں رقم نہیں نکال سکتا مگر دونوں شراکت دار اگر چاہیں تو برابر رقم منافع کی شکل میں یا کسی اور شکل میں نکال سکتے ہیں۔

6۔کمپنی کے زیر استعمال بلڈنگ ****شیخ کی ملکیت ہے ، کل تعمیر شدہ رقبہ 15000 سکوئر فٹ ہے۔جس کا کرایہ **** 8روپے فی سکوئر فٹ کے حساب سےماہانہ دنیے کی ذمہ دار ہے ، ایک علیحدہ قانونی کرایہ نامہ بھی اس سلسلے میں لکھاجائے گا۔تاہم کمپنی اسی بلڈبگ میں کاروبار کرنے کی پابند نہیں ہوگی۔

7۔داخلی دفتراور سیڑھیاں مشترکہ استعمال کی جاسکتی ہیں،اگر مزید جگہ درکارہوئی تو وہ بھی گذشتہ شرائط پر مہیا کی جاسکتی ہے۔

8۔اگر ریان پیکجنگ نئی تعمیر ریان انڈسٹری والی جگہ پر کرنا چاہے اوراپنا کاروباشفٹ کرنا چاہے تو اسے سب میٹر لگانے کی اجازت ہوگی۔

9۔کاروبار کےدوران کوئی بھی اہم فیصلہ اگر کیاجائے گاتو اسے لکھی ہوئی شکل دی جائے گی اور دونوں شراکت دار اس پر دستخط کریں گے۔

10کاروبار کے اکاؤنت کھولےجائیں گے۔انتظامیہ کے لئے اور ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کےلئے۔

11۔کاروبار کے وران جھگڑے کو شریعت کی روشنی میں حل کیاجائے گا۔

12کاروبار شروع کرنے کی تاریخ 2007۔02۔15  ہے۔

13۔شراکت دار **** **** صاحب کام کی نوعیت اور اونچ نیچ کو اچھی طرح سمجھے ہوئے اپنی مرضی سے اس شراکت کےکاروبار میں حصہ دار بن رہے ہیں۔

14۔تین سال تک مساوی شرکت  داری کی مدت ہے چنانچہ ہر تین سال بعد تجدید ہو اکرے گی۔

15۔اگر شراکت داری کسی وجہ سے موقوف یا منسوخ کرنی پڑی تو اس کے لئے شرعی طریقہ اختیار کیاجائے گا۔

16۔ دونوں شراکت داروں کی شرکت چونکہ مساوی (نصف ، نصف) ہے چنانچہ  نفع اور نقصان بھی نصف نصف ہوگا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جو نکات مذکور ہیں وہ درست ہیں۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved