• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

شراکت میں ماہوار خرچ دینے کی شرط

استفتاء

فریق اول:***۔ فریق دوم: ***۔ فریق اول***میں کاروبار کر رہے ہیں۔ مذکورہ کاروبار میں فریق دوم نے مبلغ ستر ہزار روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ مابین فریقین مندرجہ ذیل شرائط طے پائی ہیں۔

1۔ کاروباری سال گذرنے کے بعد فریق دوم کی رقم پر جو نفع یا نقصان ہوگا اس میں فریق دوم 33 فیصد کا حصہ دار ہوگا۔

2۔ مدت معاہدہ ایک سال ہے جو کہ باہمی رضامندی سے بڑھایا جاسکتا ہے۔

3۔ اگر فریق دوم کاروبار سے علیحدگی اختیار کرنا چاہے تو تین ماہ کا نوٹس دے کر اپنی رقم واپس لے سکتا ہے۔ اس تین ماہ کی مدت میں فریق دوم نفع یا نقصان میں شریک نہیں ہوگا۔

4۔ فریق اول فریق دوم کو ماہوار بطور خرچ ادا کرے گا جو کہ سال کے آخر میں نفع یا نقصان میں سے منہا کر دیا جائے گا۔

5۔ فریقین کے درمیان مدت معاہدہ ایک سال مکمل ہونے کے بعد رقم مزید ایک سال کے لیے کاروبار میں رہے گی۔ جس کی شرائط مندرجہ بالا ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ماہواری خرچہ دینے والی بات درست نہیں اس سے راس المال میں کمی واقع ہوتی ہے۔ لہذا جو بھی لینی ہو صرف اس وقت لیں جب پورا حساب کتاب کرنے کے بعد نفع معلوم ہو جائے خواہ وہ سال کے بعد ہوتا ہو یا چھ ماہ بعد یا تین ماہ بعد۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved