• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

شوہر کی اجازت کے اس کے پیسے لینا

استفتاء

حضرت صاحب یہ پوچھنا ہے کہ اگر کسی عورت کو اس کا شوہر ہاتھ خرچ نہ دے ۔۔۔بیوی کے کہنے پر ضرورت خود پوری کرے اور بیوی کو ججھک آتی ہو کہ اپنی ضرورت کیلئے باربار کیا کہے جبکہ شوہر کو خرچہ کرنا ناگوار گزرتا ہو تو کیا عورت تھوڑی اپنی ضرورت کیلئے بغیر بتائے یا تھوڑا  تو ریہ اختیار کرکے پیسے نکلواسکتی ہے ؟شریعت کی طرف سے پکڑ تو نہیں ہو گی ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب شوہر بیوی کی ضروریات پوری کررہا ہو تو اب بیوی کے لیے بغیر بتلائے یا تور یہ اختیا ر کرکے رقم لینا جائز نہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved