• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

سوتیلے بھائی کی اولاد کا میراث میں حصہ

استفتاء

**کے چار بیٹے ہیں***** ایک عورت سے ہیں اور** دوسری بیوی سے ہے۔ ** وفات یافتہ ہے اس کی اولاد موجود ہے اور بقیہ تین بھائیوں میں سے ** کا انتقال ہو جاتا ہے۔ پسماندگان دو حقیقی بھائی، ایک بیوہ اور سوتیلے بھائی کی اولاد ہے۔ اب اس بات کی وضاحت مطلوب ہے کہ مندرجہ ذیل وارثوں میں سے کون میراث کے کتنے حصے کا حقدار اور مستحق ہے؟ کیا سوتیلے بھائی ( باپ شریک) کی اولاد سوتیلے چچا کی میراث کا حقدار ہے یا نہیں؟ یاد رہے کہ سوتیلے بھائی کی اولاد میں لڑکے لڑکیاں ہر دو صنف موجود ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

4x2= 8                    

بیوہ                    دو بھائی

4/1                 باقی

2×1                2×3

2                      3+3

مذکورہ صورت میں کل ترکہ کے آٹھ حصے کر کے ان میں سے 2 حصے بیوہ کو ملیں گے اور 3 -3 حصے ہر بھائی کو ملیں گے۔ اور سوتیلے بھائی کی اولاد کو کچھ نہیں ملے گا۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved