• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سپرٹ پاک ہے یا ناپاک؟

  • فتوی نمبر: 12-61
  • تاریخ: 01 اپریل 2018

استفتاء

سوال: جسم پر زخم ہے ڈاکٹر نے سپرٹ لگانے کا کہا ہے۔ آیا سپرٹ پاک ہے یا ناپاک؟  براہ کرم جواب دیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جو اسپرٹ انگور، کشمش، یا کھجور سے تیار کی گئی ہو وہ ناپاک ہوتی ہےاور دوسری چیروں سے حاصل ہونے والی اسپرٹ پاک ہوتی ہے۔ جب تک اسپرٹ کا ان تین اشیاء سے حاصل کیا جانا یقینی طور پر معلوم نہ ہوجائے اس کا استعمال جائز ہے۔ عام طور سے اسپرٹ ان تین ذرائع سے حاصل شدہ نہیں ہوتی۔

احسن الفتاویٰ 2/95میں ہے:

اسپرٹ اگر انگور، کشمش یا کھجور سے حاصل کی گئی ہو تو بالاتفاق نجس ہے اور انکے سوا کسی دوسری چیز سے بنائی  گئی ہو تو شیخین رحمہما اللہ کے نزدیک پاک اور امام محمد رحمہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک نجس ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ آجکل اسپرٹ اور الکحل کے لئے انگور اور کھجور استعمال نہیں کی جاتی لہذا شیخین رحمہما اللہ تعالیٰ کے قول کے مطابق پاک ہے۔ حضرات فقہاء رحمہم اللہ تعالیٰ نے اگرچہ فساد زمان کی حکمت کی بنا پر امام محمد رحمہ اللہ تعالیٰ کے قول کو مفتیٰ بہ قرار دیا ہے مگر آجکل ضرورت تداوی وعموم بلویٰ کی رعایت کے پیشِ نظر شیخین رحمہا اللہ تعالیٰ کے قول پر طہارت کا فتویٰ دیا جاتا ہے۔ ویسے بھی اصول فتویٰ کے لحاظ سے قول شیخین رحمہا اللہ تعالیٰ کو ترجیح ہوتی ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved