• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

تدفین کے بعد میت کو ایک قبر سے نکال کر دوسری قبر میں دفن کرنا

  • فتوی نمبر: 27-177
  • تاریخ: 17 اگست 2022
  • عنوانات:

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک ماہ پہلے میرے والد صاحب کا انتقال ہو گیا، ان کی وصیت تھی کہ مجھے فلاں جگہ دفن کیا جائے، لیکن میری والدہ نے متبادل جگہ پر ان کی تدفین کروائی ہے، اب والد صاحب دو مرتبہ ہمشیرہ کے خواب میں آئے اور کہا کہ میں ساتھ والی قبر سے پریشان ہوں، اور پھر دو دن بعد والد صاحب کے استاد محترم خواب میں ملے اور کہا کہ اپنے والد کو ان کی وصیت کے مطابق یہاں سے  نکالو اور اسی جگہ دفن کرو جس جگہ کی انہوں نے وصیت کی تھی، میرے والد صاحب بہت نیک آدمی تھے، چالیس سال میں ان کی تکبیر اولی شاید کبھی فوت ہوئی ہو، ہم بہت پریشان ہیں،  آپ راہنمائی فرمائیں کہ (1) ہمارے لیے کیا حکم ہے؟ قبر کھول کر دوسری جگہ تدفین کریں یا نہیں؟ (2) خواب کی تعبیر بتا دیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1)جب میت کو ایک جگہ دفن کر دیا جائے تو اسے وہاں سے نکالنا جائز نہیں، لہذا مذکورہ صورت میں آپ کے لیے والد صاحب کی قبر کھول کر ان کو دوسری جگہ دفن کرنا جائز نہیں۔

(2) مذکورہ خوابوں میں جو کچھ کہا گیا ہے وہ بظاہر شریعت کے خلاف ہے اس لیے ان خوابوں کی کوئی حیثیت نہیں، بظاہر یہ شیطانی خواب ہیں جو ایک ناجائز کام پر ابھار رہے ہیں۔

درمختار (170/3) میں ہے:

(ولا يخرج منه) بعد إهالة التراب (إلا) لحق آدمي.

عالمگیری (167/1) میں ہے:

ولا ينبغي إخراج الميت من القبر بعد ما دفن إلا إذا كانت الأرض مغصوبة أو أخذت بشفعة، كذا في فتاوى قاضي خان.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved