- فتوی نمبر: 12-288
- تاریخ: 22 جون 2018
- عنوانات: عبادات > نماز > نماز پڑھنے کا طریقہ
استفتاء
1۔نماز میں ہاتھ باندھنے 2۔اور تکبیر کے لیے ہاتھ اٹھانے کے کیا کیا صحیح طریقے ہیں ؟ اس حوالے سے احادیث کے متن مع حوالہ جات کی ضرورت ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔احادیث کی رو سے نماز میں ہاتھ باندھنے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ ناف کے نیچے ہاتھ باندھے اور اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ کو پکڑ لے ۔
ترمذی شریف میں ہے ۔
عن قبيصة بن هلب عن ابيه قال كان رسول اللهﷺ يؤمنا فياخذ شماله بيمينه ……والعمل علي هذا من اصحاب النبي ﷺوالتابعين ومن بعدهم يرون ان يضع الرجل بيمينه علي شماله في الصلاة ورآي بعضهم فوق السرةورآي بعضهم ان يضعهما تحت السرة……رقم الحديث 352
ابو داؤد شریف میں ہے ۔
عن ابی وائل قال قال ابوهریرۃ رضی الله عنه اخذ الاکف علی الاکف فی الصلاۃ تحت السرۃ۔۔۔۔۔رقم الحدیث 758
سنن ابو داؤد شریف میں ہے۔
عن ابی جحیفة رضی الله عنه ان علیا رضی الله قال من السنة وضع الکف علی الکف فی الصلاۃتحت السرۃ۔۔۔رقم الحدیث 756
2۔احادیث کی رو سے تکبیر کے لیے ہاتھ اٹھانے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں کے انگوٹھے کانوں کی لو تک ہوں اور ہاتھوں کی انگلیاں کانوں کے اطراف کے مقابل ہوں اور ہتھیلیاں کندھوں کے مقابل ہوں ۔
مسلم شریف میں ہے ۔
عن مالک ابن الحویرث ان رسول اللهﷺکان اذا کبر رفع یديه حتی یحاذی بهمااذنيه ۔۔۔رقم الحدیث 391
ابو داؤد شریف میں ہے ۔
عن سالم عن ابيه قال رایت رسول الله ﷺاذاستفتح الصلاۃرفع یديه حتی یحاذی منکبيه۔۔۔ رقم الحدیث…721
© Copyright 2024, All Rights Reserved