• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

تکرار تشہد سے سجدہ سہو کا حکم

استفتاء

(1)اگر التحیات میں کچھ بھول جائے اور دوبارہ  التحیات پڑھ لیں تو کیا حکم ہے؟کیا دوبارہ پڑھنے کی صورت میں سجدہ سہو واجب ہو جائے گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1)پہلے قعدہ میں التحیات دوبارہ پڑھنے کی صورت میں سجدہ سہو واجب ہوگابشرطیکہ پہلے تیس حروف کےبقدر التحیات پڑھ چکے ہوں۔اور آخری قعدہ میں التحیا ت پڑھنے سے سجدہ سہو ا واجب نہیں ہوتاچاہے پہلے تیس حروف کےبقدر التحیات پڑھی ہو یا اس سے کم و بیش پڑھی ہو۔

فتاوی تاتارخانیۃ (1/524)میں ہے:

وفی صلاه جمع التفاریق:اذا کرر التشهد  فی القعدة الاولی فعلیه سجود السهوو اذا کررها فی القعدة فلا

امدادالاحکام(1/679)میں ہے:

سوال:نماز میں اول یا ثانی رکعت میں سورہ فاتحہ میں کوئی کلمہ غلطی سے پڑھا گیا  یا شک ہوا  اس کلمہ میں غلط پڑھنے کے بعد قراَۃ کثیر  سورۃ فاتحہ کا اعادہ کیا قراَۃ  کے ماقبل کلمہ مذکورہ سے واسطے تصحیح کلمہ مذکورہ کےجس سے تکرار کثیر سورۃ فاتحہ کا لازم آیا ……. اسی طرح قعدہ اولی میں تشہد کا کوئی کلمہ غیر صحیح پڑھا گیا یا شک ہوا کہ غیر صحیح پڑھا گیا پھر چند کلمات کے ساتھ اس کلمہ کو تصحیح کے لئے اعادہ کیا  یہ اعادہ زیادتی فی التشہد کے حکم میں ہے یا نہیں؟ اگر ہے تو پھر اعادہ نماز ہوگا یا سجدہ سہو؟

الجواب:……..(3)وفی العالمگییریہ لو کرر التشہدفی القعدہ الاولی فعلیہ السہو……….اورروایت ثالثہ سے تشہد کے اعادہ کابھی موجب سہو ہونا معلوم ہوا اور فاتحہ پر قیاس کرکےیہاں تفصیل مذکور ہوگی ہر حال میں اعادہ موجب سہو نہ ہوگابلکہ ظاہریہ ہے کہ جب مقدار رکن کا اعادہ ہوجائےتو سجدۃ سہو ہوگا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved