• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

تراویح کے چار رکعات کے بعد قرآن کی تفسیر بیان کرنا

استفتاء

ہمارے علاقہ میں ایک مولوی صاحب گذشتہ تین سالوں سے اپنی مسجد میں تراویح اس ترتیب سے پڑھتے ہیں کہ ہر چاررکعت میں جو قرآن پاك پڑھاجاتاہے اس کا مختصر انداز میں خلاصہ چاررکعت سے بیان  کرتے ہیں  جس سے الحمد للہ عوام الناس کو فائدہ بھی بہت ہوتاہے  جس میں تقریباً اہل علاقہ میں سے 90 فیصد لوگ بیٹھنا پسند کرتے ہیں۔ لیکن بعض لوگوں نے مولوی صاحب کو کہنا شروع کردیا کہ یہ آپ نے کیا  نئی بدعت شروع کردی ، مولانا بتاتے ہیں کہ بھائی ہم مانتے ہیں کہ اس ترتیت کی مثال ہمیں اکابر علماء دیوبند میں کہیں نہیں ملتی  لیکن اگر درمیانی وقفہ میں 8 ، 10 منٹ اگر تفسیر کردی جائے تواس میں کیا قباحت ہے۔

آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ آیا یہ ترتیب جائز ہے کہ نہیں؟ اگر جائز ہے تواسکا شرعی حکم کیا ہے؟کافی وشافی جواب عنایت فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

یہ ترتیب اگرچہ جائز ہے لیکن خاصے لوگوں کو اس سے گرانی ہوگی اس لئے  بہتر یہ ہے کہ نما زوتر سے فراغت کے بعد جولوگ بیٹھیں ان کو پڑھے ہوئے پارے کا خلاصہ بتادیں۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved