• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

تشہد سے پہلے سہوا بسم اللہ پڑھنے سے سجدہ سہولازم نہیں

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مفتیان کرام کیا فرماتے ہیں اگر کوئی شخص نماز میں التحیات سے پہلے بسم اللہ پڑھ لے تو کیا سجدہ سہو واجب ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں سجدہ سہو واجب نہیں ہے۔

امدادالاحکام (1/279) میں ہے:

سوال: مغرب کی دوسری رکعت میں التحیات سے پہلے بسم اللہ شریف سہوا پڑھ جانے سے سجدہ سہو واجب ہے یا نہیں؟

جواب: تشہد ابن مسعود واجب نہیں بلکہ اولی ہے پس اگر تشہد دوسرے طرق  مرویہ کے موافق پڑھ لے تو یہ بھی جائز ہے اور بعض طرق میں بسم اللہ کی زیادت بھی ہے لہذا سجدہ سہو تو نہ ہو گا مگر ایسا کرنا اچھا نہیں اب اگر محض بسم اللہ زیادہ کیا تو یہ جائز ہے  لكونه واردا اور اگر بسم الله الرحمن الرحيم زیادہ گیا  تو اس میں  کراہیۃ تنزیہی ہوگی  لكونه غير واردا اور سجدہ سہو نہ ہوگا لكونه زيادة في التشهد لا على التشهد

فتاوی محمودیہ( 7/433) میں ہے:

سوال:  اگر کوئی شخص التحیات یا دعائے قنوت سے پہلے پوری بسم اللہ سہوا پڑھ لے تو تاخیر واجب ہوگا یا نہیں ؟

جواب: اس سے سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved