- فتوی نمبر: 11-219
- تاریخ: 11 اپریل 2018
- عنوانات: عبادات > نماز > سجدہ سہو کا بیان
استفتاء
1۔سوال امام کے پیچھے جماعت سے نماز اداکی جائے اور امام تیسری رکعت میں بیٹھ جائے اور پیچھے سے دوسے زائد مقتدی لقمہ دیں اور ساتھ ہی امام چوتھی رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے تو کیا سجدہ سہو ضروری ہے یا نہیں ؟کیونکہ نماز کی نوعیت فرض ہے اور اگر سجدہ سہو نہ کیا جائے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟
میں نے آج ظہر کی نماز ایک مسجد میں پڑھی وہاں پر یہ واقع پیش آیا امام صاحب تیسری رکعات میں بیٹھ گئے تقریبا 3سے 4سکینڈ کے لیے اور تین سے چار مقتدیوں نے لقمہ دیا تو امام صاحب کھڑے ہو گئے ۔اور امام صاحب نے سجدہ سہو بھی نہیں کیا۔ آپ سے گزارش ہے کہ قران وسنت کی روشنی میں جواب عنایت فرمادیں۔
2۔کیا سجدہ سہو کے واجب ہونے کے لیے تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار بیٹھنا ضروری ہے یا نہیں ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔مذکورہ صورت میں امام اگر تین دفعہ سبحان اللہ کہنے کے بقدر بیٹھ کر اٹھا تو سجدہ سہو کرنا ہوگا ورنہ نہیں ۔اور سجدہ سہو واجب ہونے کی صورت میں اگر سجدہ سہو نہ کیا تو نماز مکروہ ہو گی اور جو نماز مکروہ ہے اسے دوبارہ پڑھنا چائیے ۔
2۔ ضروری ہے
© Copyright 2024, All Rights Reserved