• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

  تحقیقات حدیث

استفتاء

فرمایا رسول اللہ ﷺ نے کہ جو شخص یہ کہے 

أستغفر الله الذي لا إله إلا هو الحي القيوم وأتوب إليه

تو اس کی مغفرت کر دی جائے گی اگرچہ وہ میدان جہاد سے بھاگا ہو ۔اور ایک روایت میں اس کا تین بار پڑھنا آیا ہے (ترمذی ، ابن حبان ، اخرجہ الطبرانی موقوفا) اور بعض روایات میں ہے کہ اس کو پانچ بار پڑھے تو اس کے تمام گناہ بخش دیے جاتے ہیں اگرچہ سمندر کی جھاگوں کے برابر ہوں۔(ابن ابی شیبہ عن ابی سعید)

حضرت کسی نے مجھے امریکہ سے فون کرکے کہا ہے کہ اصل حدیث یہ ہے جبکہ دار التقوی نے جوحدیث  بھیجی ہے یعنی ” عن أبي سعيد رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال من قال حين يأوي إلى فراشه أستغفر الله العظيم الذي لا إله إلا هو الحي القيوم وأتوب إليه ثلاث مرات غفر الله ذنوبه وإن كانت مثل زبد البحر وإن كانت عدد ورق الشجر وإن كانت عدد رمل عالج وإن كانت عدد أيام الدنيا  ” یہ حدیث اگر صحیح ہے تو ثابت کرکے دکھائیں اس کا  مکمل ریفرنس ثابت کریں ۔ان کا کہنا ہے کہ اس میں دار التقوی نے خود الفاظ شامل کئے ہیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جو احادیث آپ کو کسی نے بھیجی ہیں وہ بھی موجود ہیں اور جو دار التقوی والوں نے بھیجی ہے وہ بھی درست ہے ۔ دار التقوی سے بھیجی گئی  حدیث  کا ریفرنس پوسٹ کے آخر میں درج ہےیعنی جامع الترمذی ، باب ماجاء فی الدعاء اذا اٰوی الی فراشہ ، باب منہاور یہ ریفرنس پاکستانی مکتبہ المیزان لاھور کے مطابق جلد 2صفحہ 177 پرموجود ہے جبکہ  مصرکے  مکتبہ دار التاصیل القاھرہ( طبع دوم 2016ء)کے مطابق  یہ حدیث  جلد 4صفحہ 327رقم الحدیث 3714 پر مرقوم  ہے ۔البتہ اس  پوسٹ میں حدیث مبارک کے عربی الفاظ لکھتے ہوئے "غفر اللہ لہ ذنوبہ" کی جگہ "غفر اللہ ذنوبہ" نقل کردیے ہیں ۔  نیز یہ حدیث مسند احمد (رقم الحدیث 10652)،مسند ابو یعلی (رقم الحدیث 1339) اور الاسماء و الصفات للبیھقی (رقم الحدیث 214)میں بھی موجود ہے ۔

مسند احمد  کی عبارت یہ ہے ۔

عن أبي سعيد الخدري قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من قال حين يأوي إلى فراشه أستغفر الله الذي لا إله إلا هو الحي القيوم وأتوب إليه ثلاث مرات غفر الله له ذنوبه وإن كانت مثل زبد البحر وإن كانت مثل رمل عالج وإن كانت مثل عدد ورق الشجر ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved