• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اجرت مجہولہ پر معاملہ، مشین پر زکوٰة

استفتاء

ہمارا سکول کی کاپی کا اردو بازار میں کاروبار ہے۔ کاپی بنانے والی مشینری ہم نے خرید کر اپنی ذاتی جگہ پر ٹھیکدار سے یہ ٹھیکہ رکھا ہے کہ آپ ہماری یا جس کی مرضی کاپی بناؤ اور معمول میں جو مزدوریاں ہیں وہ سب آپ کی لیکن مشین پر کاپی کی جو ردی (کتر) ہوتی ہے وہ ہماری ہے۔ وہ پھر ردی مختلف وزن کی ہوتی ہے۔ کیا یہ صورت کمائی کی ہمارے لیے جائز ہے؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ مشینری پر زکوٰة ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

۱۔ ٹھیکہ کا مذکورہ معاملہ درست نہیں کیونکہ اس میں اجرت مجہول ہے۔

و منها أن تكون الأجرة معلومة. ( عالمگیری: 4/ 411)

۲۔ مشینری پر زکوٰة واجب نہیں۔

ولا زكاة في ثياب البدن … و كذلك الآت المحترفين. ( شامى: 3/ 246)

و فيها فراغ المال من حاجته فليس في دور السكنى … زكاة … و كذا الكتب العلم إن كان من أهله و الآت المحترفين. (عالمگیری: 1/ 174)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved