- فتوی نمبر: 30-384
- تاریخ: 30 جنوری 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
میرے ایک بھائی ***میرے والد صاحب سے پہلے فوت ہو گئے تھے جبکہ میرے بھائی کی دو بیٹیاں اور بیوہ موجود تھیں ۔ انتقال کے کچھ ماہ بعد ایک بیٹی (یعنی تیسری ) بھی پیدا ہوئی ۔ پھر ہم نے اپنی بھابھی کی شادی میرے دوسرے بھائی سے کر دی۔ میرے والد حاجی اللہ داد صاحب کی ایک ہی شادی تھی ۔ جبکہ اب میرے والد اور میری والدہ دونوں فوت ہو گئے ہیں ۔ والدہ کا انتقال والد صاحب سے پہلے ہو ا تھا ۔میرے والد کے والدین پہلے ہی فوت ہو گئے تھے ۔ والد صاحب کی وراثت کیسے تقسیم ہوگی ۔ اب ہم چار بھائی اور تین بہنیں ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
حاجی*** صاحب کی کل جائیداد کے 11 حصے کیے جائیں گے جن میں سے مرحوم کے چار بیٹوں میں سے ہر ایک کو 2 حصے (18.18 فیصد فی کس ) اور تین بیٹیوں میں سے ہر ایک کو ایک حصہ (9.09 فیصد فی کس ) ملیں گے۔مرحوم کی پوتیوں کو دادا کی میراث میں سے کچھ نہیں ملے گا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved