- فتوی نمبر: 15-29
- تاریخ: 23 جولائی 2019
- عنوانات: عبادات > طہارت > وضوء کو توڑنے والی چیزوں کا بیان > منتقل شدہ فی عبادات
استفتاء
مسئلہ: ایسے ہی معذور نے پیشاب یا پاخانے کی وجہ سے وضو کیا اور جس وقت وضو کیا تھا اس وقت زخم یا نکسیر کا خون بند تھا جب وضو کر چکا تھاتب خون آیا تو اس خون کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جائے گا البتہ جو وضو نکسیر زخم کے خون کے سبب سے کیا ہے خاص وہ وضو نکسیر یا زخم کے خون کی وجہ سے نہیں ٹوٹتا ۔
مسئلہ مسائل بہشتی زیور جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 59 ہے اس مسئلے کی وضاحت فرما دیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اس مسئلے کی وضاحت یہ ہے کہ کسی معذور نے پیشاب یا پاخانے کی وجہ سے وضو کیا اور جس وقت وضو کیا تھا اس وقت اس کو عذر لاحق نہیں تھا بعد میں اس عذر کولاحق ہوا تو اس عذر سے وضو ٹوٹ جائے گا کیونکہ معذور آدمی کی طہارت باقی رہنے کے لئے دو شرطیں ہیں( 1) اسی عذر کی وجہ سے وضو کیا ہے( 2) اس عذر کے علاوہ کوئی دوسرا عذر لاحق نہ ہو۔اور مذکورہ صورت میں معذور نے جو وضو پہلے کیا تھا وہ پیشاب کی وجہ سے ٹوٹ گیا اور جو وضو پیشاب کی وجہ سے کیا تھا وہ نکسیر ، خون کی وجہ سے ٹوٹ گیاہے۔
الدر المختار (1/ 307)
( و ) المعذور ( إنما تبقى طهارته في الوقت ) بشرطين ( إذا ) توضأ لعذره و ( لم يطرأ عليه حدث آخر أما إذا ) توضأ لحدث آخر وعذره منقطع ثم سال أو توضأ لعذره ثم ( طرأ ) عليه حدث آخر بأن سال أحد منخريه أو جرحيه أو قرحتيه ولو من جدري ثم سال الآخر ( فلا ) تبقى طهارته
© Copyright 2024, All Rights Reserved