• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ضیقِ مکان کی وجہ سے دوبارہ قبرستان میں مردے دفن کرنے کا حکم

استفتاء

ضیقِ مکان کی وجہ سے کتنا وقت گزرنے کے بعد   اسی قبرستان میں دوسری  میتوں کی تدفین  کی جاسکتی ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جگہ کی تنگی کی وجہ سے پرانی قبر میں دوسرے لوگوں کے دفن کا کوئی وقت مقرر نہیں ، جب میت کے متعلق گمانِ غالب ہو کہ وہ گل سڑ کر مٹی ہوچکی  ہوگی تب دوسری میتوں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس وقت اگر کوئی  ہڈی وغیرہ نکل آئے تو  اسے لپیٹ کر قبر میں  ایک طرف رکھ دیا جائے اور نئی میت  اور اس ہڈی کے درمیان مٹی کی رکاوٹ لگادی جائے۔

فتاوی ہندیہ(1/167) میں ہے:

وبلی المیت  وصار ترابا جاز  دفن غيره  في قبره

فتاوی شامی(2/233) میں ہے:

قال في الفتح : ولا يحفر  قبر لدفن أخر  الا ان بلی الاؤل  فلم يبق له عظم  الا ان لا يوجد فتضم  عظام الاؤل  ويجعل  بينهما  حجز من تراب

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved